آئفل ٹاور پر رہائش کے لیے پہلی بار کرائے کے فلیٹ دستیاب
21 مئی 2016فرانسیسی دارالحکومت سے ہفتہ اکیس مئی کے روز موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ’پیار کا شہر‘ کہلانے والے پیرس کی پہچان آئفل ٹاور پر چھٹیوں کے دوران قیام اور شب بسری کی یہ سہولت صرف ایک مہینے کے لیے اور یورپی فٹ بال چیمپئن کے دوران پیش کی جائے گی۔
پیرس کا لینڈ مارک کہلانے والا آئفل ٹاور 300 میٹر بلند ہے جسے دیکھنے کے لیے ہر سال کروڑوں افراد فرانسیسی دارالحکومت کا رخ کرتے ہیں۔ اس مینار کی تین منزلیں ہیں، جن میں سے کرائے پر رہائش کی سہولت پہلی منزل پر پیش کی جائے گی۔
اس بہت منفرد اور انوکھے رہائشی منصوبے کا خیال کرائے پر رہائش گاہیں مہیا کرنے والی انٹرنیٹ کمپنی ہوم اَوے (HomeAway) کو آیا، جو عنقریب ہی آئفل ٹاور کی پہلی منزل کے ایک حصے کو محدود عرصے کے لیے اپنے انتظام میں لے لے گی۔
یہ کمپنی پیرس ہی میں ہونے والی فٹ بال کی UEFA Euro 2016 چیمپئن شپ کے عرصے کے لیے ٹاور کے اس حصے کو رہائش کے لیے استعمال ہونے والے ایسے فلیٹس میں بدل دے گی، جہاں آئفل ٹاور کی تاریخ میں پہلی بار باقاعدہ شب بسری کی سہولت دستیاب ہو گی۔
’ہوم اَوے‘ کا کہنا ہے کہ مختصر مدت کے لیے وہاں کرائے پر رہائش اختیار کرنے والوں میں سے چار خوش قسمت افراد کو یہ سہولت مفت مہیا کی جائے گی۔ ان کا انتخاب ایک انعامی مقابلے کی صورت میں قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس مقابلے کا آغاز جمعرات 26 مئی کو ہو گا۔
دنیا بھر میں مشہور فن تعمیرات کے اس فرانسیسی عجوبے پر محدود عرصے کے لیے رہائش کی ایک خاص بات تو یہ ہے کہ آئفل ٹاور تب پہلی بار کسی کا ’گھر‘ بن جائے گا۔ اس کے علاوہ اس گھر میں رہتے ہوئے ’کرائے دار‘ پیرس شہر کے انتہائی دلکش فضائی منظر کے علاوہ فتح کی محراب، پہاڑی پر بنے سفید گنبد والے کلیسا اور دریائے سین کے نظاروں سے بھی لطف اندوز ہو سکیں گے، جو سب کے سب اس شہر کی پہچان کا حصہ ہیں۔
HomeAway کے سربراہ برائن شارپلز کے مطابق آئفل ٹاور پر رہنا ایک ایسا شاندار تجربہ ہو گا، جو آج تک کسی نے نہیں کیا۔ انہوں نے کہا، ’’آئفل ٹاور پر رہنے والوں کو ان کی تعطیلات کے دوران ایسی سہولیات مہیا کی جائیں گی کہ ان کے لیے یہ تجربہ زندگی کا بہترین تجربہ ثابت ہو گا۔‘‘