آئیوری کوسٹ: باگبو پر بین الاقوامی دباؤ بڑھتا ہوا
29 دسمبر 2010مغربی افریقہ کے تین سربراہان نے آئیوری کوسٹ کے اقتدار پر موجود مگر الیکشن ہارنے والے لیڈر باگبو سے ملاقات کی۔ اس میٹنگ کے دوران انہیں قائل کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے مسند اقتدار سے ہنسی خوشی علیٰحدہ ہو جائیں۔
بات چیت کے دوران جب بات کسی طور آگے نہ بڑھی تو ان لیڈروں نے مغربی افریقی ملکوں کے بلاک ECOWAS کی جانب سے ایک طرح کا الٹی میٹم دیا کہ وہ اگر خود اقتدار سے علیٰحدہ نہ ہوئے تو اس سلسلے میں طاقت کا استعمال بھی کیا جائے گا۔ باگبو حکومت کی جانب سے اس خصوصی میٹنگ کی تفصیلات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
اس مناسبت سے تازہ پیش رفت یہ ہے کہ باگبو حکومت نے ان ملکوں کے سفیروں کو بیدخل اور تعلقات ختم کرنے کی دھمکی دی ہے، جنہوں نے الیکشن میں ممکنہ کامیابی حاصل کرنے والے امیدوار الاسان وتارا (Alassane Ouattara ) کو بطور کامیاب تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے باگبو اور ان کے قریب ساتھیوں پر امریکہ یا یورپی یونین کے ملکوں کی جانب سفر کرنے کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
لاراں باگبو سے ملاقات کرنے والے تین افریقی لیڈروں میں سے ایک بنین کے صدر Boni Yayi نے ملاقات کے حوالے سے صرف اتنا کہا کہ تمام معاملات درست رہے ہیں۔ مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انہوں نے گریز کیا۔ باگبو کی حکومت کی جانب سے اب تک جو اشارے سامنے آئے ہیں ان کے مطابق وہ غیر ملکی دباؤ کے سامنے جھکنے کے لئے تیار نہیں اور نہ ہی وہ گزشتہ ماہ صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے وتارا کے حق میں اقتدار کو خیرباد کہیں گے۔
جن تین افریقی لیڈروں نے باگبو سے ملاقات کی ہے، ان میں بنین کے صدر کے علاوہ سیرالیون کے ارنسٹ بائی کوروما (Ernest Bai Koroma) اور کیپ وردی کے پیڈرو پیریس (Pedro Pires) شامل ہیں۔ تینوں لیڈران نے باگبو کے مخالف امیدوار الاسان وتارا سے بھی ملاقات کی۔ گزشتہ ماہ کے صدارتی الیکشن میں وتارا نے باگبو سے آٹھ فیصد زائد ووٹ حاصل کئے تھے۔ وتارا کو عالمی طاقتوں نے کامیاب امیدوار کے طور پر قبول کر لیا ہے۔
شروع میں باگبو حکومت نے مغربی افریقی ملکوں کے لیڈران کو خوش آمدید اور ان کی بات سننے کا عندیہ دیا تھا لیکن گزشتہ روز کی ملاقات سے قبل حکومتی ترجمان نے واضح کیا کہ کسی قسم کی بیرونی مداخلت کو برداشت اور قبول نہیں کیا جائے گا۔ ناقدین کے مطابق آئیوری کوسٹ میں کشیدہ سیاسی صورت حال ملک کو خانہ جنگی کی جانب دھکیل رہی ہے۔
آئیوری کوسٹ میں الیکشن کے بعد بھڑکنے والے مختلف پر تشدد واقعات میں کم ازکم پونے دو سو کے قریب لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ عوام شدید عدم اطمینان کا شکار ہے۔ موجودہ صورت حال کے تناظر میں ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان جاری ہے۔ لوگ سرشام دوکانیں بند کر کے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ بے یقینی نے سارے ملک کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔ اس ملک میں سن 2002ء اور تین میں سیاسی کشیدگی کے بعد خانہ جنگی کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ