1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'آئے گا ایک بھی نہیں جائیں گے بہت سے‘، سالوینی

23 جون 2018

اٹلی نے مہاجرین کے حوالے سے اپنے موقف پر پہلے سے زیادہ سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روم حکومت مزید ’ایک مہاجر‘ بھی قبول نہیں کرے گی۔ اٹلی نے متنبہ کیا ہے کہ مہاجرت کا بحران یورپی بلاک کی بقا کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/308eZ
Matteo Salvini
تصویر: picture-alliance/Photoshot

مہاجرین کے موضوع پر ہونے والی ایک کانفرنس سے محض دو روز قبل اٹلی کی تین ہفتے پرانی حکومت نے مہاجرین کی آمد کو روکنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجرین کے جہازوں کو یا تو سمندر میں روک لیا جائے گا یا پھر انہیں اطالوی بندرگاہوں تک نہیں آنے دیا جائے گا۔

اٹلی کے وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے جرمن جریدے اشپیگل سے بات کرتے ہوئے کہا،’’ ہم ایک بھی مزید تارک وطن کو قبول نہیں کر سکتے۔ بلکہ ہم تو کئی ایک کو واپس بھیج رہے ہیں۔‘‘

پناہ کے نظام پر مذاکرات تعطل کا شکار ، سالوینی غائب

اطالوی وزیر داخلہ نہ صرف ملک میں مہاجرین مخالف جماعت کے سربراہ ہیں بلکہ ملک کے نائب وزیراعظم کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔ مہاجرین کی قبولیت کے حوالے سے سالوینی غیر لچک دار اور سخت موقف رکھتے ہیں۔

Mittelmeer NGO Mission Lifeline Schiff Flüchtlinge
تصویر: picture-alliance/AP Photo/H. Poschmann

یہ سالوینی ہی تھے، جنہوں نے گزشتہ ہفتے چھ سو سے زائد مہاجرین کو لانے والے امدادی جہاز ایکوئیریس کو اٹلی کے پانیوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی تھی۔ جمعرات کے روز ایک جرمن این جی او کے امدادی جہاز ’’مشن لائف لائن‘‘ کے حوالے سے سالوینی نے ٹویٹ پیغام میں لکھا،’’ غیر قانونی کشتی لائف لائن اب مالٹا کی سمندری حدود میں ہے۔ جس میں عملے اور مہاجرین سمیت 239 افراد سوار ہیں۔ عملے اور مسافروں کی حفاظت کے لیے ہم نے مالٹا کی حکومت سے اپنی بندرگاہیں کھولنے کو کہا ہے۔ ظاہر ہے کہ جہاز کو روک کر اس کے عملے کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔‘‘

یاد رہے کہ آئندہ اتوار کو مہاجرین کے موضوع پر ایک اجلاس ہونے جا رہا ہے جس میں یورپی یونین کے تمام اٹھائیس رکن ممالک پناہ کے نظام  کی تجدید نو پر بات چیت کریں گے۔

ص ح / ع ت / اے ایف پی