آسٹریا میں ایک درجن سے زائد مشتبہ ’جہادیوں‘ کی گرفتاری
26 جنوری 2017آسٹریا کی پولیس نے کسی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ رابطے رکھنے کے شبے میں تین خواتین سمیت چودہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ امکاناً ان افراد کے مبینہ رابطے دہشت گرد گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ساتھ بھی ہو سکتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے دوران ایک مبینہ ٹین ایجر عسکریت پسند کی گرفتاری کے بعد سے ملکی دارالحکومت ویانا میں سکیورٹی کو خاصا چوکس کر دیا گیا ہے۔
آسٹریا کے جنوبی شہر گراٹس کے دفترِ استغاثہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ گرفتاریاں آج جمعرات، چھبیس جنوری کو کئی چھاپوں کے دوران کی گئی ہیں۔ پولیس نے گراٹس کے علاوہ ملکی دارالحکومت ویانا میں بھی چھاپے مارے ہیں۔ ان چھاپوں میں آٹھ سو پولیس اہلکار شریک تھے۔
ان چھاپوں کے حوالے سے کچھ تفصیل بیان کی گئی ہے۔ دفتر استغاثہ کے ایک ترجمان کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں تین آسٹرین شہری بھی شامل ہیں اور یہ آسٹریا میں آباد ہو کر شہریت حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ بقیہ افراد میں بوسنیا اور مقدونیہ کے دو دو شہری شامل ہیں جبکہ ایک شامی باشندہ ہے۔ خواتین کی شہریت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ اس طرح کم از کم چھ گرفتار ہونے والوں کی شہریت واضح نہیں کی گئی۔
ترجمان نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ سردست آسٹریا کو کسی قسم کے دہشت گردانہ حملے کا خطرہ بظاہر موجود نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے ابھی تک کوئی مضبوط شواہد سامنے آئے ہیں کہ آیا گرفتار ہونے والے کسی قسم کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔ دفتر استغاثہ نے واضح کیا کہ جمعرات کے روز گرفتار ہونے والے مشتبہ چودہ افراد کا بظاہر گزشتہ ہفتے کے دوران حراست میں لیے گئے آسٹرین ٹین ایجر کے ساتھ تعلق ظاہر نہیں ہوا ہے۔
پچھلے ہفتے جس آسٹرین ٹین ایجر کو پولیس نے گرفتار کیا تھا، وہ ملکی دارالحکومت ویانا میں ایک دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا۔ البانوی نژاد آسٹرین ٹین ایجر کی عمر سترہ برس بتائی گئی ہے۔ اس ٹین ایجر کی گرفتاری غیر ممالک سے ملنے والی اطلاعات کی روشنی میں کی گئی تھی۔ اُدھر جرمن حکام نے آسٹریا کی فراہم کردہ خفیہ معلومات کی روشنی میں اکیس جنوری کو مغربی شہر نوئیس میں ایک اکیس سالہ نوجوان کو بھی دہشت گردی کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔