آسکر انعام یافتہ اداکارہ عالمی خیرسگالی سفیر برائے مہاجرین
3 مئی 2016کیٹ بلینچیٹ کی یہ تقرری ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے، جب دنیا مہاجرین اور بے گھر افراد کے اعتبار سے اپنی تاریخ کا بدترین وقت دیکھ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکی فلم اسٹار انجیلینا جولی ایک عرصے تک اس عہدے پر فرائض کی انجام دہی میں مصروف رہی ہیں اور اب کیٹ بلینچیٹ کو یہ خدمات سونپی گئی ہیں۔
بلینچیٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’میں اپنے اس نئے کردار پر انتہائی فخر محسوس کر رہی ہوں اور پوری توانائی صرف کر کے اس کو بہتر انداز سے انجام دینے کی کوشش کروں گی۔ مہاجرین کے ساتھ ہم دردی اور یک جہتی کے حوالے سے اس سے زیادہ اہم کوئی وقت نہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم ایک بدترین بحران سے گزر رہے ہیں۔ عالمی سطح پر ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر کام کریں۔‘‘
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق گزشتہ برس عالمی سطح پر قریب ساٹھ ملین افراد بے گھر ہوئے اور ان میں سے ایک تہائی مہاجرین کے مراکز پہنچے ہیں۔ تاہم مہاجرین کے حوالے سے ہم دردی میں خاصی کمی دیکھی گئی ہے، خصوصاﹰ یورپ میں مہاجرین مخالف جماعتوں کی مقبولیت میں اضافہ اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ یورپ دوسری عالمی جنگ کے بعد مہاجرین کے ایک بہت بڑے بحران سے نبرد آزما ہے اور مہاجرین کے سیلاب کی یورپ آمد کے بعد ان پناہ گزینوں کے حوالے سے ہم دردیوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
بلینچیٹ نے بھی اسی تناظر میں کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک دو راہے پر کھڑے ہیں۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم ہم دردی اور احترام کے راستے کو بڑھیں یا نفرت اور عدم برداشت کے ڈگر پر۔‘‘
ان کا کہنا تھا، ’’ایک ماں کے طور پر میں چاہتی ہوں کہ میرے بچے محبت، ہم دردی اور احترام کے راستے پر چلیں۔‘‘
یو این ایچ سی آر کے مطابق اس تقرری کے بعد بلینچیٹ سب سے پہلے اردن جا رہی ہیں، جہاں وہ شامی خانہ جنگی سے متاثرہ ہزاروں مہاجرین سے ملیں گی اور ان کی آپ بیتیاں سنیں گی۔
اس سے قبل بھی بلینیچیٹ عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے ساتھ مل کر مہاجرین کے موضوع پر شعور و آگہی کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہیں ہیں۔ گزشتہ برس انہوں نے لبنان کا دورہ بھی کیا تھا، جہاں انہوں نے مختلف پناہ گزین مراکز میں پناہ گزینوں سے ملاقاتیں کی تھیں۔