’’آسیہ کی رہائی کےفیصلے سےانسانی حقوق کے تحفظ کی راہ ہموار‘‘
1 نومبر 2018
ڈاکٹر نائلہ علی خان نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آسیہ بی بی جن پر توہین مذہب کا الزام عائد تھا، کی رہائی کا فیصلہ کر کے پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاکستانی سول سوسائٹی کو ایک نیک شُگن دیا ہے۔ اس فیصلے سے پاکستان میں انسانی حقوق کیے تحفظ کی راہ ہموار ہوئی ہے اور اس سے عسکریت پسندوں کی طاقت کم ہوگی۔ بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا۔ مذہب کو ذاتی دشمنیوں اور انتقامی کارروائی کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا نہ ہی اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا جانا چاہیے۔
’کیا اب ہر شخص کو اپنے ایمان کا ثبوت پیش کرنا ہوگا؟ ‘
آسیہ بی بی کی کہانی انہی کی زبانی
نائلہ خان نے کہا کہ آسیہ بی بی کی رہائی جنوبی ایشیا میں خواتین کے حقوق کے تناظر میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ جنوبی ایشائی حکومتوں کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ یہ سمجھیں کہ مقامی اور علاقائی سطح پر قائم خواتین کی تنظیمیں امن کے قیام کے لیے کتنی موثر ثابت ہو سکتی ہیں۔‘‘