آفریدی کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
31 مئی 2011اکتیس سالہ شاہد آفریدی کا پاکستانی ٹیلی وژن جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ کرکٹ بورڈ کی موجودہ انتظامیہ کے تحت کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جس بورڈ میں سینئیر کرکٹرز کی عزت نہیں اس کے تحت نہیں کھیلوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی کوئی غلط بات نہیں کی، جس پر بورڈ نے انہیں کپتانی سے ہٹا دیا۔
شاہد آفریدی کو ٹیم کے کوچ وقار یونس کے بارے میں بیان دینے پر دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میں نے جو کہا، وہ پاکستان کرکٹ کے مفاد میں تھا ۔ کوچ کا کام ٹیم کے مفاد میں کام کرنا ہے، مداخلت کرنا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ان کی کپتانی میں ورلڈ کپ کاسیمی فائنل کھیلا، جو ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔
مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم دورہ آئر لینڈ کے دوران دونوں ون ڈے میچ جیت چکی ہے۔ شاہد آفریدی کو بھی اس سیریز میں شامل کیا گیا تھا لیکن انہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اس دورے میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔
شاہد آفریدی نے ٹیسٹ کیریئر میں صرف ستائیس ٹیسٹ میچ کھیلے، جس میں انہوں نے پانچ سنچریوں اور آٹھ نصف سنچریوں کی مدد سے سترہ سو سولہ رنز بنائے اور اڑتالیس وکٹیں حاصل کیں۔
ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں سینتیس گیندوں پر تیز ترین سنچری بنانے کا اعزاز بھی ان کے پاس ہے۔ انہوں نے تین سو پچیس ون ڈے میچز میں چھ ہزار چھ سو پچانوے رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور اکتیس نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے تین سو پندرہ وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک سو سات کیچز بھی لیے۔
شاہد آفریدی نے تینتالیس ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں 53 وکٹیں حاصل کیں جو ابھی تک اس طرز کی کرکٹ میں کسی بھی بولرکی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔
دوسری جانب بیلفاسٹ میں کھیلے جانے والے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان نے آئرلینڈ کو پانچ وکٹوں سے ہرا کر میچ اور سریز جیت لی۔ آئرلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ پچاس اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر دو سو اڑتیس رنز بنائے تھے۔ تاہم پاکستان نے مطلوبہ اسکور پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: ندیم گِل