آگاسی کا ممنوعہ ادویات کے استعمال کا اعتراف
29 اکتوبر 2009آٹھ مرتبہ، گرینڈ سلیم چیمپئن رہنے والے امریکی ٹینس سٹارآگاسی کی حالیہ شائع شدہ خودنوشت میں انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ سن 1997 میں حادثاتی طور پر انہوں نے توانائی بخش دوا استعمال کی تھی۔
صرف آگاسی کے اس اعتراف نے ہی نہیں، بلکہ ان کے اس انکشاف نے بھی ایک بحث کا آغاز کر دیا ہے کہ انہوں نے اپنے اس عمل کے متعلق اسی وقت ایسوسی ایشن آف ٹینس پروفیشنلزATP کو مطلع کردیا تھا۔ یاد رہے کہ ٹینس اینٹی ڈوپنگ پروگرام کے تحت اے ٹی پی کو یہ اختیارات حاصل ہیں کہ وہ یہ معائنہ کر سکتی ہے کہ کہیں پر ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی تو نہیں کی گئی۔
انتالیس سالہ آگاسی اپنے اس اعتراف کی تفصیلات بیان کر تے ہوئے لکھتے ہیں:’’سن 1997 میں مجھے اے ٹی پی کے ڈاکڑ نے ٹیلیفون کیا اور کہا، میرے ڈرگ ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے‘‘۔ اس کے بعد ان کا مزید لکھنا ہے کہ ’’ میرا کیرئیر،میری شہرت اور ہر چیز داؤ پر لگ سکتی تھی اس ٹیلیفون نے مجھے بہت پریشان کر دیا، میں سوچ رہا تھا کہ آج تک میں نے جو نام پیدا کیا ہے کچھ ہی دنوں بعد اس کی کوئی قیمت نہیں ہوگی‘‘
آگاسی کے لکھے گئے جن خاص الفاظ نے بالخصوص کھیل کی دنیا، اور میڈیا میں ایک ہلچل پیدا کر دی ہے وہ یہ ہیں:’’اس ٹیلیفون کے سننے کےبعد میں نے اے ٹی پی کے نام ایک خط لکھا اور کہا کہ میں نے یہ دوا غیرارادی طور پر استعمال کی ہے، میرا اسسٹنٹ جو منشیات کا عادی تھا اس نے دوا میری شراب کے گلاس میں ڈال دی۔ اس لیے اے ٹی پی سے میری گزارش ہے کہ اس میرے اس عمل کو غیر ارادی طور پرکیا جانے والا عمل تصور کیا جائے۔‘‘
آگاسی کے اس اعتراف کے بعد اے ٹی پی کی ریویو کیمیٹی نے صرف تین ماہ کی پابندی لگانے کے علاوہ کوئی بڑا ایکشن نہیں لیا تھا اور آگاسی کے اعتراف کو غیرارادی طورپر کیا جانے والا عمل سمجھ لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس وقت یہ ساری باتیں منظرعام پر نہ لانے کی وجہ سے اب اے ٹی پی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دوسری جانب اے ٹی پی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ، سالوں پہلے ہوئے اس واقعے پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔
جبکہ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے صدر جان فاہے نے اے ٹی پی چیف سے اس بات کی وضاحت طلب کر لی ہے کہ آگاسی کے اس اقدام کو کیوں نظرانداز کر دیا گیا۔
رپورٹ : عبدالرؤف انجم
ادارت : عاطف بلوچ