1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اتحادی حکومت کی تشکیل، معاہدہ ہو گیا

ندیم گِل27 نومبر 2013

جرمنی میں وسیع تر اتحادی حکومت کی تشکیل کے لیے چانسلر انگیلا میرکل کے کرسچن ڈیموکریٹس اور سوشل ڈیموکریٹس کے درمیان معاہدہ ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1APAd
تصویر: picture-alliance/dpa

دارالحکومت برلن میں ہونے والے مذاکرات میں کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی جرمن صوبے باوریا میں ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) بھی شریک تھی۔ منگل کو پہلے سے یہ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بات چیت رات گئے تک جاری رہ سکتی ہے۔

اس حوالے سے سی ایس یو کے جنرل سیکرٹری الیگزانڈر ڈوبرنڈ کا کہنا تھا: ’’میں ایک طویل رات کی تیاری کر رہا ہوں۔ میں نے ٹوتھ بُرش بھی ساتھ رکھا ہے۔‘‘

ایس پی ڈی کے تھوماس اوپرمان نے کہا: ’’آج فائنل ہے، میرا خیال ہے کہ ہم کام نمٹا لیں گے۔‘‘

چانسلر انگیلا میرکل ستمبر میں اپنی جماعت سی ڈی یو اور سی ایس یو کی انتخابی کامیابی کے بعد فاتح بن کر ابھری تھیں۔ اس کے نتیجے میں وہ تیسری مرتبہ چانسلر بننے جا رہی ہیں۔

تاہم ان کی جماعت محض چند نشستوں کی کمی کے باعث تنہا حکومت نہیں بنا پا رہی تھی۔ اس پر مستزاد یہ کہ رواں حکومت میں اس کی اتحادی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) پارلیمنٹ میں کوئی بھی نشست نہیں لے سکی تھی۔ اس صورتِ حال میں میرکل کو نئے اتحادی کی تلاش تھی اور اسی مرحلے کی تکمیل کے لیے ایس پی ڈی کے ساتھ بات چیت چل رہی تھی۔

Koalitionsverhandlungen Berlin Willy-Brandt-Haus 26.11.2013
چانسلر انگیلا میرکل اور سی ایس یو کے سربراہ ہورسٹ زیہوفرتصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذاکرات کے عمل میں سی ڈی یو اور ایس پی ڈی جن منصوبوں کی خواہش ظاہر کر رہی ہیں ان کی مالیت کم از کم 50 بلین یورو بنتی ہے جو دستیاب مالی وسائل سے تین گُنا زیادہ ہے۔

اس حوالے سے سی ڈی یو کے جنرل سیکرٹری ہیرمان گروئہے کا کہنا ہے: ’’اگر آپ 15بلین یورو کی بات کریں تو یہ حقیقت سے کچھ قریب تر ہو گی۔‘‘

اسی دوران ایس پی ڈی میں ملازمین کے شعبے کے سربراہ کلاؤز بارتھیل نے بِلڈ اخبار سے بات چیت میں اپنی جماعت کے اعلیٰ رہنماؤں کے لیے ایک انتباہ بھی جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کابینہ کی اہم پوزیشنوں کے لیے ناموں کا معاملہ فی الحال مؤخر رکھا جائے اور کسی بھی طرح کے معاہدے کے اصل مواد پر توجہ دی جائے۔

واضح رہے کہ ایس پی ڈی اتحادی حکومت میں شامل ہونے کے فیصلے کے لیے اپنے ارکان کی ووٹنگ کروا رہی ہے جن کی تعداد چار لاکھ 70 ہزار ہے۔ ایس پی ڈی اور سی ڈی یو کے مذاکراتی عمل سے قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ وسط دسمبر میں ایس پی ڈی کی اس ووٹنگ سے قبل کابینہ کی تقرریوں کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔