1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اتحادی ممالک نے روس کو ذمہ دار قرار دے دیا

15 مارچ 2018

جرمنی، امریکا، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں نے سابق روسی جاسوس اور ان کے بیٹی پر ہوئے کیمیکل حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کارروائی کے لیے ماسکو کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2uOAt
Bildkombo - Sergei Skripal und seine Tochter Yulia

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ جرمنی، فرانس، امریکا اور برطانیہ کے رہنماؤں نے ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی پر ہوئے کیمیکل حملے میں روس کے ملوث ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ جمعرات کے دن جاری کردہ اس اعلامیے میں اس خطرناک کارروائی کی شدید مذمت بھی کی گئی ہے۔

برطانیہ کا روسی سفارتکاروں کی بے دخلی کا فیصلہ

روس دوہرے جاسوس پر حملے میں ملوث نہیں

ڈبل ایجنٹس کے لیے بے یقینی کی موت

ماسکو حکومت نے چھیاسٹھ سالہ سابق روسی جاسوس سیرگئی اسکریپل اور ان کی 33 سالہ بیڑی ژولیا پر ہوئے اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے رونما ہونے والے اس واقعے کے بعد لندن اور ماسکو حکومتوں کے مابین ایک نئی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔

امریکا، برطانیہ ، فرانس اور برطانیہ کی طرف سے جاری کیے گئے اعلامیے میں ان ممالک نے کہا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ میں پہلی مرتبہ اس مہلک کیمیکل سے حملہ کیا گیا ہے۔ ان چاروں ممالک کے مطابق اس حملے کے باعث یورپ میں سبھی کی سکیورٹی کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

گزشتہ روز ہی برطانوی وزیر اعظم نے اس نئے تنازعہ پر تئیس روسی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس پیشرفت پر ماسکو نے بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ بھی روس میں تعینات برطانوی سفارتکاروں کو بیدخل کرے گا۔ روسی حکومت نے سابق ڈبل ایجنٹ اسکریپل اور ان کی بیٹی پر حملے کے الزمات کو مسترد کر دیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ اس کیس کی مشترکہ تحقیقات ہونا چاہییں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس حملے میں استعمال ہونے والے کیمیل مواد کا نمونہ روس کو فراہم کیا جائے تاکہ ماسکو حکومت اس بارے میں اپنی تحقیقات کر سکے۔ لاوروف نے کہا ہے کہ صدارتی انتخابات اور عالمی ورلڈ کپ سے قبل روس کی طرف سے ایسا کوئی حملہ نہیں کیا سکتا ہے۔ ان کے بقول اس طرح کی کسی بھی کارروائی سے ماسکو کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا بلکہ اسے صرف نقصان ہی ہو گا۔

دوسری طرف مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ ژینس اشٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ برطانیہ میں ہوئے اس حملے کے ’نتائج برآمد‘ ہوں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیٹو اس تنازعے میں لندن حکومت کے ساتھ ہے۔ اشٹولٹن برگ نے جمعرات کے دن مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ برطانیہ اس تمام تنازعے میں بہترین ردعمل کا مظاہرہ کرے گا۔

ع ب / روئٹرز