احد تمیمی سے تفتیش کی ویڈیو جاری
10 اپریل 2018اس ویڈیو میں تفتیش کاروں کو تمیمی کے ’’سنہری بالوں، نیلی آنکھوں اور گوری رنگت‘‘ پر رائے زنی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ تمیمی کے وکیل نے اس نوجوان فلسطینی لڑکی سے تفتیش کے دوران جنسی کنایوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے استعمال کی شکایت کی ہے۔
فلسطینی نوجوان لڑکی احد تمیمی ایک اسرائیلی فوجی پر حملہ کرنے کے الزام میں اس وقت اسرائیلی جیل میں آٹھ ماہ قید کی سزا کاٹ رہی ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں ریکارڈ کی گئی ویڈیو فوٹیج میں دو اسرائیلی افسران کو تمیمی سے تفتیش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس تفتیش کے آغاز میں اُس وقت 16 سالہ احد تمیمی سے پوچھا جا رہا ہے کہ آیا اُس نے وکیل سے بات کی ہے یا نہیں۔ اس کے جواب میں وہ اپنا سر ہلاتی ہے۔ اس کے بعد وہ خاموش رہتی ہے اور اپنا نام یا دیگر کسی سوال کا جواب نہیں دیتی۔ ان میں سے ایک تفتیشی افسر تمیمی کو دھمکی دیتا ہے کہ اگر اس نے تعاون نہ کیا تو اس کے رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ یہ افسر تمیمی کی گوری رنگت اور آنکھوں پر تبصرہ کرتے بھی سنا جا سکتا ہے۔
اس ویڈیو میں نظر آنے تفتیش کاروں میں سے ایک کی شناخت ایک پولیس افسر کے طور پر جبکہ دوسرے کی اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس کے ایک افسر کے طور پر ہوئی ہے۔
احد تمیمی کے والد بسام نے مغربی کنارے کے شہر راملہ میں صحافیوں کو بتایا، ’’تفتیش کے یہ ادوار اُس پر کئی طرح کے جسمانی اور نفسیاتی دباؤ ڈالے جانے کے بعد منعقد کیے گئے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ احد تمیمی کو تنہائی میں رکھا گیا اور اسے مسلسل ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا رہا۔ بسام کے مطابق، ’’اسے طویل دورانیے تک نیند سے محروم رکھا گیا۔ تفتیش کے اختتامی مرحلے سے قبل اسے 34 گھنٹے سے زائد وقت تک مسلسل جاگتا رکھا گیا۔‘‘
انسانی حقوق کے ایک اسرائیلی کارکن جوناتھن پولاک کے مطابق تفتیش پر مبنی یہ ویڈیو دراصل مقدمے کی اُس فائل کا حصہ تھی جو تمیمی پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد ان کے دفاع کے لیے داخل کی گئی۔ پولاک تمیمی کے لیے قانونی کارروائی کی مشاورت کا حصہ ہیں۔
پولاک کے مطابق تمیمی کے وکیل نے اسرائیل فوج کے پاس ایک شکایت درج کرائی ہے جس میں تمیمی کو بظاہر دی جانے والی دھمکیوں، دباؤ اور جنسی کنایوں کے استعمال کا ذکر کیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ شکایت وزارت انصاف کو پیش کر دی گئی ہے اور اس معاملے کی مکمل جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔