اختر رسول کے بعد شہناز شیخ ’جبری‘ مستعفی، خالد سجاد نئے صدر
27 اگست 2015پاکستان ہاکی فیڈریشن کی کانگرس کا اجلاس جمعرات کی دوپہر اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں ہوا، جس میں اختر رسول دور میں فیڈریشن کے سیکریٹری بننے والے رانا مجاہد عارضی طور پر اپنا عہدہ بچانے میں کامیاب رہے تاہم قومی ٹیم کے کوچ اور ماضی کے معتبر کھلاڑی شہناز شیخ کو اپنے منصب سے ہاتھ دھونا پڑے۔
بریگیڈیئر خالد سجاد نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ فیڈریشن کےآئین میں ترمیم کی جا رہی ہے اور وہ اگلے چار سال کے لیے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاکی کے معاملات چلانے کے لیے دس کروڑ روپے کی فوری ضرورت ہے۔ نو منتخب صدر ہاکی فیڈریشن کے بقول ہاکی کی بہتری کا منصوبہ وزیر اعظم کی مشاورت سے تیار کیا جائے گا۔
تین اولمپک اور چار ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے والے ملک پاکستان میں ہاکی کا کھیل بری طرح زوال پذیر ہے۔ دو برس قبل ہالینڈ میں عالمی کپ میں شرکت سے محروم رہنے والی پاکستان ہاکی ٹیم گزشتہ ماہ ورلڈ ہاکی لیگ میں بری طرح ہار کر ریو اولمپک دو ہزار سولہ کی دوڑ سے بھی باہر ہو چکی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ہاکی فیڈریشن کی گزشتہ انتظامیہ کی مبینہ بدعنوانیوں کے سبب پی ایچ ایف کا خزانہ خالی ہے اور کھلاڑیوں کو بھی سخت مالی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ اختر رسول کے پیش رو اور پاکستان پیپلز پارٹی کی گیلانی حکومت میں ہاکی فیڈریشن کے صدر رہنے والے قاسم ضیاء پہلے ہی سلاخوں کے پیچھے پہنچ چکے ہیں۔
بریگیڈیئر خالد سجاد کھوکھر ماضی میں خود بھی پاکستان آرمی ہاکی ٹیم کے کپتان رہ چکے ہیں البتہ ستر کی دہائی میں سمیع اللہ، منظور سینئر اور اصلاح الدین جیسے ایک سے بڑھ کر ایک کھلاڑی ہونے کی وجہ سے وہ انٹرنیشنل ہاکی میں قدم نہ رکھ سکے۔ موجودہ میلنیم کے شروع میں بریگیڈیئر خالد سجاد پاکستان ہاکی ٹیم کے مینیجر بھی رہے۔
خالد سجاد پاکستان ہاکی فیڈریشن کے چوبیسویں صدر ہیں۔ انیس اڑتالیس میں ایف آئی ایچ سے منسلک ہونے کے بعد راجہ غضنفر پی ایچ یف کے پہلے سربراہ تھے۔ ایئر مارشل نورخان اور اختر رسول دو دو مرتبہ اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔
سیکریٹری رانا مجاہد کے مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے والے مسلسل سوالوں پر خالد سجاد کھوکھر کا کہنا تھا کہ فی الحال وہ اس عہدے پر کام کرتے رہیں گے تاہم ذرائع کا کہنا ہے رانا مجاہد کی جگہ سابق کپتان شہباز سینئر کوسیکریٹری پی ایچ تعینات کیے جانے کا قوی امکان ہے۔
قومی کوچ شہناز شیخ کے مستعفی ہونے کا انکشاف پی ایچ کے نئے صدر نے کانگرس کے اجلاس میں کیا۔ با وثوق ذرائع کے مطابق شہناز شیخ سے جبری استعفی لیا گیا ہے۔ شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ فنڈز کی کمی اولمپکس کوالیفائنگ میں ناکامی کا سبب رہی۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں پاکستان ہاکی ٹیم نے چار میں سے تین ٹورنامنٹس کے فائنل کھیلے۔ شیخ کے بقول انہوں نے اپنے استعفی میں پاکستان ہاکی کے زوال کی تفصیلی وجوہات بیان کی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ اصلاح الدین، اختر رسول اور میرے بعد اب اخلاقی طور پر رانا مجاہد کو بھی مستعفی ہوجانا چاہیے۔
پی ایچ ایف کانگرس کے اجلاس میں فیڈریشن کے ایک سو آٹھ میں سے چھیاسی اراکین نے شرکت کی اور نئے صدر کو اعتماد کا ووٹ دیا۔