استطاعت نہ سہی استقامت سے حج
9 جون 2024حکام اور ٹریول ایجنٹوں کے مطابق یہ شخص، جس نے اپنی شناخت فقط اپنے پہلے نام 'محمد‘ کے طور پر کروا رکھی ہے، ان ہزاروں مسلمانوں میں شامل ہے، جو انتہائی کم لاگت سے حج کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔t
پاکستان ایران تجارتی معاہدوں پر امریکہ کی تنبیہ
قریب ایک دہائی کے وقفے کے بعد ایرانی زائرین عمرے پر روانہ
غیر رجسٹرڈ حجاج رسمی چینلز کو چھوڑ کر ہزاروں ڈالر بچا سکتے ہیں، لیکن اگر سعودی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں پکڑے جائیں تو انہیں اپنی گرفتاری اور ملک بدری کا خطرہ بھی رہتا ہے۔
محمد نے اے ایف پی کو بتایا، ''میں 10 سال سے زیادہ عرصے سے مصر میں سرکاری حج پرمٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں مگر مجھے یہ پرمٹ کبھی نہیں ملا۔‘‘
سعودی عرب کی طرف سے حج کے لیے تمام ممالک کو ایک مخصوص کوٹہ دیا جاتا ہے اور مصر میں اس سلسلے میں نام قرعہ اندازی سے منتخب کیے جاتے ہیں۔ مصری شہری محمد کے مطابق اس کا نام قرعہ اندازی میں نکل بھی آتا، تو بھی سب سے سستا حج پیکج ایک لاکھ پچھہتر ہزار مصری پاؤنڈ (3700 امریکی ڈالر) کا ہے، جو اس کی استطاعت سے باہر ہے۔
اس عمومی راستے کے بجائے محمد نے سعودی عرب کے لیے اڑان سیاحتی ویزے کے ساتھ بھری اور ایک ٹریول ایجنٹ کے ذریعے عرفات کے قریب رہائش کا انتظام کیا۔ عرفات ہی کے میدان میں پیغمبر اسلام نے اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔ اس پورے عمل میں اس کے نو سو تینتیس ڈالر خرچ ہوئے۔
اب جب کہ حج میں تقریباﹰ ایک ہفتے کا وقت رہ گیا ہے، محمد اور ان کے متعدد ساتھیوں نے اپنے آپ کوایک اپارٹمنٹ میں بندکر رکھا ہے اور وہ فقط انتہائی ضروری صورت ہی میں باہر جاتے ہیں۔ ان کے بہ قول ان دنوں شدید گرمی ہے، مگر وہ اس شدید موسمی حالت سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے لیے وہ پانی کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم ان کے لیے قابل راحت بات یہ ہے کہ وہ اس بار حج کی سعادت حاصل کر پائیں گے۔
حج اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے اور تمام صاحب استطاعت مسلمانوں پر زندگی میں کم از کم ایک بار حج کرنا فرض ہوتا ہے۔ اس میں سعودی عرب کے مغرب میں مکہ اور اس کے اطراف میں چار دنوں میں مکمل ہونے والی رسومات کا ایک سلسلہ شامل ہوتا ہے۔
تیل کی دولت سے مالا مال سعودی عرب ہر سالحج اور عمرہ سے اربوں ڈالر کماتا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 1.8 ملین سے زائد مسلمانوں نے حج کیا تھا۔
ایک سعودی سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ان 18 لاکھ سے زائد حجاج میں ''تقریباً ایک لاکھ غیر قانونی عازمین حج‘‘ بھی شامل تھے۔
ع ت / م م (اے ایف پی)