استنبول کی آوارہ بلیوں کی خفیہ زندگی
استنبول کی گلیوں اور بازاروں میں ہزاروں آوارہ بلیاں گھومتی نظر آتی ہیں۔ اس شہر کا تعلق تو بلیوں سے ہے لیکن ان بلیوں کا تعلق کسی سے نہیں ہے۔ اب ان آواراہ بلیوں پر ایک دستاویزی فلم ’کیڈی‘ بنائی گئی ہے۔
بہترین کھانے
استنبول کے ہر بازار یا گلی میں بلیوں کے لیے میز نہیں سجی ہوتی لیکن ازلان نامی اس بلی کو ایک خاص رتبہ حاصل ہے۔ یہ اپنے علاقے کو چوہوں سے پاک رکھتی ہے اور اس نیکی کے بدلے میں اسے بہترین کھانا ملتا ہے۔ استنبول کے لوگ بلیوں کو بڑی فراخ دلی سے کھانا فراہم کرتے ہیں۔
خفیہ ٹھکانے
کیڈی فلم کی ٹیم نے اپنی فلم کے مرکزی کرداروں کو ڈھونڈنے کے لیے استنبول کے مختلف علاقوں میں تین ماہ گزارے۔ ایک ریستوران کی چھت پر سوئی ہوئی اس بلی کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے ٹیم کو کافی محنت کرنا پڑی۔
گلیوں میں حکمرانی
استنبول کی ہزاروں آوارہ بلیوں کا کوئی مستقل گھر نہیں ہے۔ یہاں کی دکانیں، شاپنگ مراکز اور گلیوں کے خفیہ مقامات ان کے گھر ہیں۔ مکمل آزادی کے باوجود اکثر بلیاں اپنے علاقے کے اندر ہی گھومتی ہیں۔ مقامی رہائشیوں کے ساتھ ان کا ایک دوستانہ تعلق قائم ہو چکا ہے۔
اپنے علاقے کا دفاع
سورج کی تپش میں اپنے علاقے کا دفاع کرنا پڑے تو یہ جنگجو بن جاتی ہیں۔ یہ جنگ خاص طور پر اس وقت شروع ہوتی ہے، جب خوراک کا معاملہ ہو۔ خاص طور پر بلیوں کی مائیں اس وقت لڑائی شروع کر دیتی ہیں، جب ان کے بچوں کی خوراک کوئی دوسری بلی چھیننے آ جائے۔
ایک مشکل زندگی
استنبول کی سبھی بلیوں کو محفوظ ٹھکانہ اور تحفظ حاصل نہیں ہے۔ حقیقت میں بہت سی آوارہ بلیاں اپنی بقا کی جنگ ہار جاتی ہیں۔ دستاویزی فلم میں بلیوں کی زندگی کے غم ناک اور تاریک پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
غروب آفتاب بلیوں کی نظر میں
بلیوں سے متعلق اس دستاویری فلم میں طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے حسین لمحات کو قید کر لیا گیا ہے۔ اس فلم میں ایک بالکل مختلف زاویے سے یہ دکھایا گیا ہے کہ بلیاں ان مناظر سے کیسے لطف اندوز ہوتی ہیں۔
’بِلستنبول‘
استبول کو ’بِلستنبول‘ کے نام سے بھی پکارا جا سکتا ہے۔ بیس ملین نفوس پر مشتمل اس شہر کو بازاروں اور گلیوں میں گھومتی بلیاں ایک انتہائی معصوم چہرہ فراہم کرتی ہیں۔ استنبول کی بلیوں سے متعلق ایک دستاویزی فلم اگست کے اواخر تک دنیا بھر میں نمائش کے لیے پیش کر دی جائے گی۔