1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اسپاٹ فکسنگ میں آسٹریلوی کرکٹرز سب سے آگے‘

11 اکتوبر 2011

پاکستانی کھلاڑیوں محمد آصف اور سلمان بٹ کے خلاف لندن میں جاری اسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کے دوران بتایا گیا ہے کہ کرکٹ میں جوئے بازی کا سلسلہ بہت پرانا ہے اور’اسپاٹ فکسنگ‘ میں آسٹریلوی کھلاڑی سب سے آگے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12ppB
تصویر: picture alliance/empics

پیر کے دن لندن کی ساؤتھ وارک  کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران کرکٹزر کے ایجنٹ مظہر مجید اور نیوز آف دی ورلڈ کے سابق صحافی کے مابین ہونے والی گفتگو کی ویڈیو ریکاڈنگ دکھائی گئی۔ ’انڈر کور‘ صحافی نے یہ ریکارڈنگ خفیہ طور پر کی تھی۔

اس ریکارڈنگ میں مظہر مجید نے الزام عائد کیا کہ آسٹریلوی کھلاڑیوں کے علاوہ پاکستانی کرکٹ کے نامور نام جوئے بازی میں ملوث رہے ہیں اور وہ میچ کے مختلف حصوں کو پہلے سے ہی فکس کرتے رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں صحافی نے خود کو ایک جوئے باز کی طرح پیش کیا اور مظہر مجید سے میچ فکس کروانے کی بات کی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ یہ ریکارڈنگ گزشتہ برس اٹھارہ اگست کو کی گئی، جب پاکستان اور انگلینڈ کے مابین اوول ٹیسٹ میچ کا پہلا دن تھا۔ اس ریکارڈنگ میں مظہر مجید نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی ٹیم کے چھ کھلاڑی اس کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اور وہ جو چاہے ان سے کروا سکتا ہے،’ میرے پاس اہم کھلاڑی ہیں۔ میرے پاس بولرز، بلے باز اور آل راؤنڈرز ہیں‘۔ مظہر مجید نے مزید کہا،’ ہم نے میچوں کے کچھ نتائج پہلے سے ہی طے کر لیے ہیں، جس کے مطابق پاکستانی ٹیم اپنے آئندہ تین میچوں میں شکست سے دوچار ہو گی‘۔

Kombo Pakistan Cricket Korruption Salman Butt Mohammad Asif und Mohammad Amir
اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث پاکستانی کھلاڑی محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹتصویر: AP

مظہر مجید نے پاکستان کرکٹ کے سابقہ کئی نامور کھلاڑیوں کے نام لیتے ہوئے کہا،’ کرکٹ میں سٹہ بازی زمانے سے ہو رہی ہے، یہ برسوں سے جاری ہے۔ وسیم، وقار، اعجاز احمد اور معین خان سبھی یہ کرتے رہے ہیں‘۔ اس نے بتایا کہ آسٹریلوی کھلاڑی میچوں کے مختلف حصوں کو فکس کرتے ہیں،’ آسٹریلوی کرکٹرز، وہ سب سے آگے ہیں، وہ ہر میچ میں دس حصوں پر اسپاٹ فکنسگ کرتے ہیں‘۔ اس نے بتایا کہ ہر حصے پر پچاس ہزار سے 80 ہزار پاؤنڈز تک کا سٹہ کھیلا جاتا ہے۔ تاہم آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ ان کی ٹیم کو کوئی کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہے۔

مظہر مجید کے بقول ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کے نتائج کو فکس کرنے کے لیے چار لاکھ پاؤنڈ ، ون ڈے میچ کو فکس کرنے کے لیے ساڑھے چار لاکھ پاؤنڈ جبکہ ٹیسٹ میچ کے نتیجے کو پہلے سے طے کرنے کے لیے ایک ملین پاؤنڈ لگتے ہیں۔ مظہر مجید نے کہا کہ کرکٹ میں سٹہ بازی کے دوران بڑی بڑی رقوم داؤ پر لگائی جاتی ہیں تاہم پاکستانی کھلاڑیوں کو ہمیشہ ہی بہت کم پیسہ دیا جاتا ہے۔

پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ، فاسٹ بولر محمد آصف اور محمد عامر پر الزام ہے کہ انہوں نے سازش کرتے ہوئے پاکستان اور انگلینڈ کے مابین لارڈز ٹیسٹ کے کچھ حصوں  کو پہلے ہی فکس کر لیا تھا۔ تاہم اس کیس کے دوران محمد عامر پیش نہیں ہوئے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں