اسپین میں تین مشتبہ دہشت گرد گرفتار، دھماکا خیز مواد برآمد
3 اگست 2012ہسپانوی وزیر داخلہ خورگے فرنینڈس دیاز Jorge Fernandez Diaz نے کہا ہے کہ ان تینوں مشتبہ افراد سے دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ جمعرات کو میڈرڈ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تینوں گرفتار شدہ افراد کا تعلق مبینہ طور پر دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ سے ہے۔ انہوں نے گرفتار شدگان میں سے ایک ملزم کو ’انتہائی خطرناک‘ قرار دیا ہے، ’ان میں سے ایک مشتبہ شخص القاعدہ کے بین الاقوامی ڈھانچے کا انتہائی اہم کارکن ہے‘۔
ہسپانوی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ایسے واضح اشارے ملے ہیں کہ یہ مشتبہ افراد اسپین یا یورپ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک ترک باشندے کو بدھ کے دن جنوب مغربی بندر گاہی شہر کادِیز کے نواح سے گرفتار کیا گیا۔ دیاز کے بقول اس کے گھر سے اتنا دھماکا خیز مواد برآمد ہوا، جس کی مدد سے ایک بس کو تباہ کیا جا سکتا تھا۔
دیگر دونوں مشتبہ افراد کا تعلق چیچنیہ سے بتایا جا رہا ہے۔ انہیں اسپین کے وسطی صوبے سیوداد ریئل Ciudad Real سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایک بس کے ذریعے کادِیز سے اِیرُون جا رہے تھے۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ملزمان فرانس جانے کی کوشش میں تھے۔ وزیر داخلہ دیاز نے بتایا کہ چیچن نسل کے دونوں ملزم بم بنانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ انہوں نے بھی تصدیق کی کہ گزشتہ دو ماہ سے اسپین میں موجود ان مشتبہ دہشت گردوں کو اس وقت گرفتار کیا گیا، جب وہ فرانس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
ہسپانوی وزیر داخلہ نے ان گرفتاریوں کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپین میں القاعدہ کے خلاف کیا جانے والا یہ ایک انتہائی اہم آپریشن تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان مشتبہ افراد کی نگرانی کی جا رہی تھی اور اس سلسلے میں ساتھی ممالک کی خفیہ ایجنسیاں بھی ہسپانوی حکام کو مدد فراہم کر رہی تھیں۔ تاہم انہوں نے کسی ملک یا اس کے خفیہ ادارے کا خاص طور پر نام نہیں لیا۔
ہسپانوی پولیس گزشتہ چند برسوں کے دوران کئی مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ 2004ء کے میڈرڈ بم دھماکوں کا الزام بھی القاعدہ کے جنگجوؤں پر عائد کیا جاتا ہے۔ اس حملوں میں 191 افراد مارے گئے تھے جبکہ ایک ہزار 181 افراد زخمی ہوئے تھے۔
ab/mm (AP)