اس بار کے آسکر کے لیے نامزد فلمیں
رواں برس کے آسکر انعام کے لیے متعدد فلموں کو نامزدکیا گیاہے، جن میں ڈنکِرک اور ’دی شیپ آف واٹر‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔ مارچ کی چار تاریخ کو یہ معلوم ہو گا کہ اس بار آسکر انعام کس کے حصے میں آ رہا ہے۔
’کال می بائے یوئر نیم‘
’کال می بائے یوئر نیم‘ یا ’مجھے اپنے نام سے پکارو‘ نامی فلم کو بہترین فلم اور بہترین ایکٹر کی کیٹیگری کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس فلم میں 22 سالہ ٹیموتھی شالامے نے 17 سالہ ایلیو کا کردار ادا کیا ہے۔ اگر انہیں یہ انعام ملتا ہے، تو آسکر کی تاریخ میں وہ تیسرے سب سے کم عمر اداکار ہوں گے۔
تھری بل بورڈز آؤٹ سائیڈ ایبنگ میسوری
تھری بل بورڈز آؤٹ سائیڈ ایبگ میسوری بہترین فلم، بہترین اداکارہ اور بہترین معاون اداکار کے شعبوں میں آسکر انعام کے لیے نامزد کی گئی ہے۔ جرائم سے جڑے ڈرامے پر مبنی یہ فلم بہترین اوریجنل اسکرین پلے اور بہترین فلم ایڈیٹنگ کے ایوارڈز کے لیے بھی نامزد کی گئی ہے۔
میرل اسٹریپ بہترین اداکارہ کے لیے نامزدہ
میرل اسٹریپ کو ’دی پوسٹ‘ فلم میں عمدہ ادکاری کے جوہر دکھانے پر بہترین اداکارہ کی کیٹیگری میں انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس فلم میں انہوں نے واشنگٹن پوسٹ پبلشر کیتھرین گراہم کا کردار ادا کیا ہے۔ اس فلم میں وہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی دستاویزات کی اشاعت کے مسئلے پر پھنسی ملیں گی۔
’’لیڈی برڈ‘‘ فلم، متعدد کیٹیگریز میں نامزد
’’لیڈی برڈ‘‘ کو بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین اداکارہ اور بہترین معاون اداکارہ کی کیٹیگریز کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ گریٹا گیروِج اب تک کی وہ پانچویں خاتون فلم ڈائریکٹر ہیں، جو بہترین ہدایت کارہ کے لیے نامزد کی گئی ہیں۔
’’گیٹ آؤٹ‘‘ بھی کئی شعبوں میں نامزد
’’گیٹ آؤٹ‘‘ کو بہترین فلم، بہترین ادکار اور بہترین ہدایت کار کی کیٹیگری میں آسکر انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ آسکر کی نوے برس کی تاریخ میں جارڈن پیلے وہ پانچویں سیاہ فام فلم ساز ہیں، جنہیں نامزد کیا گیا ہے، جب کہ ہدایت کاری کے شعبے میں آسکر کے لیے نامزد ہونے والے فقط تیسرے سیاہ فام ہدایت کار ہیں۔
’’ڈنکِرک‘‘ بھی بہترین فلم کے شعبے میں نامزد
گزشتہ برس سینماگھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی فلم ’’ڈنکِرک‘‘ کو بھی بہترین فلم اور بہترین ہدایت کاری کے شعبوں میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ دوسری عالمی جنگ کی تباہ کاریوں پر مبنی اس فلم کی خوبصورت بات یہ ہے کہ اسے آٹھ شعبوں میں آسکر انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
’’دی شیپ آف واٹر‘‘
غیرمعمولی محبت کی کہانی پر مبنی ’’دی شیپ آف واٹر‘‘ کو تیرہ شعبوں میں آسکر انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس فلم کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اسکر کی دوڑ میں یہ فلم شاید دیگر کے مقابلے میں بہت آگے ہے۔
’’بلیڈ رنر 2049‘‘ بہترین سنیماٹوگرافی کے شعبے میں نامزد
سائنس فکشن فلم بلیڈرنر بہترین سینماٹوگرافی کے شعبے میں نامزد کی گئی ہے۔ اس شعبے میں آسکر کے لیے اسے ایک مضبوط امیداور قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ 14واں موقع ہے کہ راجر ڈیکنز کو سنیماٹوگرافی کے شعبے میں نامزد کیا گیا ہے، تاہم وہ اب تک ایک بار بھی آسکر جیت نہیں پائے۔