1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہاٹلی

اطالوی ساحل پر سینکڑوں تارکین وطن کی آمد، ایک نومولود کی موت

16 ستمبر 2023

اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا کے ساحل پر کشتیوں کے ذریعے مزید سینکڑوں تارکین وطن پہنچے ہیں، اسی دوران پیدا ہونے والا ایک بچہ دم توڑ گیا۔

https://p.dw.com/p/4WQKY
Italien | Migranten auf Lampedusa
تصویر: Cecilia Fabiano/AP Photo/picture alliance

اطالوی  حکام بحیرہ روم میں اپنے چھوٹے سے جزیرے لامپے ڈوسا سے ہزاروں افراد کو دیگر مقامات پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ اقدام حالیہ دنوں میں کشتیوں کے ذریعے ریکارڈ تعداد میں تارکین وطن کی وہاں آمد کے بعد کیا جا رہا ہے۔

اطالوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق  اس دوران ایک کشتی پر ایک خاتون نے ایک ایک بچے کو جنم دیا تاہم دنیا میں آنے کے کچھ دیر بعد ہی اس نو مولود کی موت واقع ہو گئی۔ یہ بچہ جس کشتی میں پیدا ہوا اُس پر قریب 40 تارکین وطن سوار تھے۔ اسکشتی  کو پورٹ اتھارٹیز کی گشتی پولیس نے بچایا تھا اور اسے لامپاڈوسا ساحل تک پہنچایا تھا۔ ANSA  نیوز ایجنسی کی رپورٹوں کے مطابق ہفتے کی دوپہر تک 13 کشتیوں پر سوار  600 افراد بحیرہ روم کے اس ساحل پر پہنچ چُکے تھے۔   

اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا کا ساحل
لامپے ڈوسا کے ساحل پر کشتیوں کے ذریعے پہنچنے والے مزید تارکین وطنتصویر: Cecilia Fabiano/AP Photo/picture alliance

تین کشتیوں پر سوار تقریباً 120 افراد ابتدائی طور پر صبح سویرے جزیرے پر پہنچے جبکہ دوپہر تک قریب مزید 500 تارکین وطن کی اضافی کشتیاں ساحل پر پہنچیں۔ تصویروں میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ بندرگاہ پر اکٹھے ہو رہے ہیں۔ ہفتے کے آغاز سے اب تک کئی ہزار تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے اطالوی ساحل پر پہنچ چُکے ہیں اور اب یہاں کا استقبالیہ کیمپ کھچا کھچ بھر چُکا ہے۔

اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا پر گنجائش سے زائد تارکین وطن کی آمد، ایمرجنسی نافذ

 

جغرافیائی اعتبار سے  تیونس کے ساحلی شہر سفاکس سے قربت کی وجہ سے، لامپے ڈوسا  سالوں سے تارکین وطن کی یورپ آمد کا ایک  اہم مقامات بنا ہوا ہے۔ سب سے زیادہ شمالی افریقہ سے تارکین وطن یورپی ساحلوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جزیرے کی سٹی کونسل نے بدھ کو ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا تھا۔  بعض اوقات، ابتدائی استقبالیہ مرکز کے ارد گرد بھیڑ ہی بھیڑ نظر آتی ہے۔ اس وقت 6,800 افراد وہاں اکٹھا ہیں لیکن بہت سے تارکین وطن کو سسلی اور دیگر مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

سسلی کا ابتدائی استقبالیہ مرکز
سسلی میں تارکین وطن کا ریسپشن سینٹرتصویر: Cecilia Fabiano/AP Photo/picture alliance

اطالوی ریڈ کراس کے ڈائریکٹر نے کہا کہ جمعہ کی صبح تقریباً 700 افراد کو کشتیوں اور پولیس کے جہازوں کے ذریعے سسلی اور اٹلی کی مرکزی سرزمین تک پہنچانے کے لیے روانہ کیا گیا جبکہ مزید ڈھائی ہزار افراد کو منتقل کرنے کی توقع ظاہر کی گئی تھی۔ دریں اثنا، ریڈ کراس نے کہا کہ اس جزیرے پر قائم تارکین وطن کے اندراج کے مرکز میں تقریباً 3,800 افراد موجود تھے۔ مہاجرین سے متعلق اقوام متحدہ کی ایجنسی نے اٹلی کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تارکین  وطن کو وہاں سے منتقل کرنے کے آپریشن میں تیزی لائے۔

اے این ایس اے نے ہفتے کی دوپہر رپورٹ میں کہا کہ لامپے ڈوسا پر موجود تارکین وطن کے مرکز میں فی الحال 2,200 سے زیادہ تارکین وطن رہائش پذیر ہیں۔

 

ک م/ا ب ا (ڈی پی اے)