افغانستان میں نیٹو کے چھ فوجی ہلاک
13 دسمبر 2010جنوبی افغانستان میں تعینات افغان فوجی کمانڈرجنرل عبدالحمید نے خبررساں ادارے روئٹرزکو بتایا کہ یہ کاربم دھماکہ تھا، جو خود کش حملہ آور نے کیا۔ یہ حملہ قندھارمیں واقع امریکی فوجی اڈے کے باہر کیا گیا۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے بھی اس حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے تاہم ہلاک شدگان کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
جنرل حمید نے بتایا ہے کہ گاڑی میں سوار خود کش بمبار امریکی فوجی اڈے کے اندر داخل ہونے کی کوشش میں تھا تاہم اس کی گاڑی مرکزی دروازے کے باہر ہی دھماکے سے تباہ ہو گئی۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ محافظوں نے بمبار کو ہلاک کیا یا حملہ آور نے باہر خود ہی دھماکہ کر دیا۔ اس حملے کے نتیجے میں چارغیر ملکی اور تین افغان فوجی زخمی بھی ہوئے۔
افغان طالبان باغیوں کے ترجمان قاری محمد یوسف نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اس نے کہا، ’یہ ہمارا ہی ایک ساتھی تھا ، جس نے ایک منی بس کے ذریعے یہ کارروائی سر انجام دی۔‘
شورش زدہ افغانستان میں یہ تازہ خود کش حملہ ایسے وقت رونما ہوا ہے، جب امریکی صدرباراک اوباما کی انتظامیہ افغان جنگ کی حکمت عملی کے بارے میں اپنا جائزہ کچھ ہی دنوں میں مکمل کرنے والی ہے۔ اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ اس جائزے کے نتیجے میں افغان جنگ کے طریقہ کار میں بڑی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے اپنا نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا ہے کہ صدر اوباما جمعرات کو اس حوالے سے اہم اعلان کریں گے۔
اتوار کو ہونے والے حملے میں گزشتہ مئی کے بعد پہلی مرتبہ اتنی تعداد میں غیرملکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سے قبل کابل میں ہوئے ایک حملے میں بھی چھ غیرملکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
افغان جنگ میں سن 2010ء کے دوران کُل 690 غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ نو سال پرانی اس جنگ میں مجموعی طور پر 2260 غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق افغانستان میں طالبان باغیوں کے خلاف سرگرم مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے لئے جون کا مہینہ سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوا، اس ماہ 103 غیرملکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل