افغان صدر کا پاکستان کو عید کا پیغام، جامع مذاکرات کی پیشکش
1 ستمبر 2017زیادہ تر مسلم ممالک کی طرح افغانستان میں مسلمانوں کا مذہبی تہوار عید الاضحیٰ آج جمعے کے روز منایا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں یہ تہوار کل منایا جائے گا۔ عید الاضحیٰ کا مذہبی تہوار پیغمبر ابراہیم کی قربانی کی یاد دلاتا ہے، جو انہوں نے اپنے بیٹے اسماعیل کو اللہ کی راہ میں قربانی پر آمادہ ہو کر دی تھی۔
عید کے موقع پر پاکستان کے نام اپنے پیغام میں صدر اشرف غنی کا کہنا تھا،’’ پاکستان کے ساتھ امن قائم رکھنا ہمارا قومی ایجنڈا ہے۔‘‘ علاوہ ازیں افغان صدر نے باغیوں سے ہتھیار پھینکنے پر بھی زور دیا۔
افغانستان کی جانب سے آئے دن پاکستان پر طالبان کو پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے جبکہ اسلام آباد حکومت کا کہنا ہے کہ اُس کے دشمنوں کو افغانستان میں پناہ دی جاتی ہے۔ دونوں ممالک کا جھگڑا اُس بارڈر پر بھی ہے جو ان ممالک کو علیحدہ کرتا ہے۔ ڈیورنڈ لائن کہلانے والی سرحد کو افغانستان بین الاقوامی بارڈر تسلیم نہیں کرتا۔
حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیا بالخصوص افغانستان اور پاکستان کے بارے میں اپنی نئی پالیسی میں کہا تھا کہ ایٹمی طاقت کا حامل اسلام آباد واشنگٹن کا اتحادی تو ہے لیکن اگر اس نے انتہا پسندی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات نہ کیے تو پاکستان کے لیے امریکا کی فوجی اور دیگر شعبوں میں امداد بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کابل حکومت کی جانب سے اس امریکی بیان کا خیر مقدم کیا گیا تھا۔