1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان طالبان کی پہلی کامیابی، روس میں سفارت کار کی تقرری

10 اپریل 2022

افغانستان میں حکمران طالبان کو عالمی سطح پر پہلی مرتبہ ایک ایسی کامیابی مل گئی ہے، جو انہیں اب تک حاصل نہیں ہو سکی تھی۔ روس وہ پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے اپنے ہاں طالبان کے ایک سفارت کار کی تقرری کی اجازت دے دی ہے۔

https://p.dw.com/p/49jGR
روسی صدر ولادیمیر پوٹن، بائیں، وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کے ہمراہتصویر: dapd

افغان دارالحکومت کابل اور روسی دارالحکومت ماسکو سے اتوار دس اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق روس بین الاقوامی برادری کا رکن ایسا پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے اپنے ہاں کابل میں طالبان کی حکومت کے سفارتی نمائندے کی تقرری کی اجازت دے دی ہے۔

طالبان نے پوست کی کاشت اور منشیات کی تجارت پر پابندی عائد کردی

کابل میں طالبان کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ماسکو میں افغان سفارت خانے کا انتظام باقاعدہ طور پر اب طالبان کے نامزد کردہ سفارت کار کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ماسکو حکومت نے اس سفارت کار کے کاغذات نامزدگی بھی باقاعدہ تسلیم کر لیے ہیں۔

روسی وزیر خارجہ نے نامزدگی کی تصدیق کر دی

کابل میں ملکی وزارت خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ماسکو میں افغانستان کی سابقہ حکومت کے نامزد کردہ سفیر نے اپنا کام کرنا بند کر دیا تھا۔ اب لیکن طالبان کے نامزد کردہ سفارتی ناظم الامور جمال غاروال نے ماسکو میں اپنی سفارتی ذمے داریاں سنبھال لی ہیں۔

طالبان کی خواتین مخالف پالیسیاں پریشان کن کیوں ہیں؟

اسی دوران روسی خبر رساں ادارے انٹرفیکس نے بھی لکھا ہے کہ روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے ابھی حال ہی میں کابل میں طالبان حکومت کی طرف سے جمال غاروال کی ماسکو میں افغان ناظم الامور کے طور پر تعیناتی کی منظوری دیتے یوئے ان کی سفارتی اسناد تسلیم کر لی تھیں۔

بین الاقوامی سطح پر ابھی کسی ملک نے طالبان کی حکومت تسلیم نہیں کی

افغانستان میں گ‍زشتہ برس امریکی فوج کے حتمی انخلا کے دنوں میں جب طالبان نے کابل پر قبضہ کر لیا تھا تو اس دور کے افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہو گئے تھے۔ اس کے چند روز بعد ہی طالبان نے اپنی ایک باقاعدہ ملک گیر لیکن عبوری حکومت قائم کر دی تھی، جسے انہوں نے تکنیکی طور پر افغانستان کی نگران حکومت کا نام دیا تھا۔ یہی حکومت اب تک کابل میں اقتدار میں ہے۔

امریکا نے طالبان کے ساتھ مجوزہ مذاکرات منسوخ کر دیے

طالبان کو دوبارہ اقتدار میں آئے اب تقریباﹰ آٹھ ماہ ہونے کو ہیں مگر ابھی تک کسی بھی ملک نے ان کی حکومت کو باقاعدہ طور پر تسلیم نہیں کیا۔ اس پس منظر میں ماسکو کی طرف سے طالبان کے نامزد کردہ سفارت کار جمال غاروال کی افغان ناظم الامور کے طور پر تقرری کی اجازت سخت گیر طالبان کی بین الاقوامی اور سیاسی دونوں سطحوں پر اپنی نوعیت کی پہلی کامیابی ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کا پہلا افغانستان دورہ کیسا رہا ؟

جب سے ہندو کش کی اس ریاست میں طالبان دوسری مرتبہ اقتدار میں آئے ہیں، عام افغان باشندوں خاص کر خواتین کے بنیادی انسانی حقوق میں سے کئی ایک بار پھر محدود کیے جا چکے ہیں۔ طالبان نے افغان لڑکیوں کو ابھی تک دوبارہ اسکول جانے کی اجازت نہیں دی اور ملک میں تمام گرلز ہائی اسکول تاحال بند ہیں۔

م م / ب ج (ڈی پی اے)