1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سب ایک ہی کشتی ميں سوار ہیں، پوپ فرانسس

25 دسمبر 2020

پاپائے روم پوپ فرانسس نے اپنے کرسمس کے پیغام میں تمام اقوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کووڈ انیس سے بچاؤ کی ویکسین ایک دوسرے کے ساتھ بانٹیں کیونکہ وبا کے حوالے سے ’سب ایک ہی کشتی ميں سوار ہیں۔‘

https://p.dw.com/p/3nDcJ
Vatikan Papst Franziskus Segen "Urbi et orbi"
تصویر: Vatican Media/REUTERS

پوپ فرانسس نے کورونا وبا کے دوران عالمی سطح پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔ پوپ فرانسس نے اپنے کرسمس کے خصوصی خطاب میں عالمی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کی زیادہ تر گفتگو کورونا کے مہلک وائرس سے پیدا ہونے والے بحران کے بارے میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ قوم پرستی کی دیواریں اس وباء کو روکنے کے لیے نہیں بنائی جا سکتیں جو کسی سرحد  کو نہیں جانتی۔

اس سال مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنا کرسمس کا روایتی خطاب کورونا کی وبا کے سبب ویٹیکن سٹی کے اندر سے ورچوئل انداز سے کیا۔ عام طور سے پوپ 25 دسمبر کو یہ خطاب سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی بالکونی سے کیا کرتے ہیں۔ ان کے خطاب کا مرکزی موضوع کورونا کی وبا اور اس سے پیدا ہونے والی عالمی صورتحال تھی۔ پوپ نے کہا کہ اس کٹھن وقت میں بھائی چارگی اور برادرانہ رویے کو غیر معمولی حیثیت حاصل ہے۔ پوپ کا کہنا تھا، ''تاریخ کے اس لمحے میں کورونا وائرس اور وبائی امراض جو ماحولیاتی بحران اور سنگین معاشی اور معاشرتی عدم توازن کی نشاندہی کر رہے ہیں، ہمارے لیے ایک دوسرے کو بھائی اور بہن کی حیثیت سے تسلیم کرنا انتہائی  اہم بن گیا ہے۔‘‘

Vatikan Papst Franziskus Segen "Urbi et orbi"
پوپ کے خطاب کا مرکزی موضوع کورونا۔تصویر: Vatican Media/REUTERS

پوپ نے کووڈ انیس کے بارے میں کیا کہا؟

جمعرات چوبيس دسمبر کو پوپ فرانسس اپنے کرسمس خطاب میں کورونا بحران کے دور میں مختلف ممالک کے مابین ویکسین کے حصول کی دوڑ پر تنقید کرتے نظر آئے۔ انہوں نے اسے 'ویکسین نیشنلزم ‘ قرار دیا۔ پوپ کا کہنا تھا کہ صحت ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ پوپ فرانسس نے دعا کی کہ اس نفسا نفسی کے وقت میں صحت کی دیکھ بھال کے معاملے میں سیاسی اور حکومتی رہنماؤں کو بین الاقوامی تعاون کے جذبے کی تجدید کا حوصلہ مل سکے تاکہ سب کے لیے ویکسین اور علاج تک رسائی یقینی بن سکے۔ پوپ نے کورونا بحران کو ایک ایسا چیلنج قرار دیا جو سرحدوں سے ماورا ہے اور کوئی دیوار اسے روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔

ان کا مزيد کہنا تھا، ''ہم دیواریں نہیں کھڑی کر سکتے ہیں۔ ہم سب ایک ہی کشتی میں سوار ہیں۔‘‘ فرانسس نے اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہمدردی اور ان کی حمایت کا اظہار کیا۔ ان میں خواتین بھی شامل ہیں جو لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کا نشانہ بن رہی ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے دعا کی جو بیمار ہیں، وبائی حالت میں ہیں یا وبائی امراض کے معاشی اثرات کے سبب مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور ایسی خواتین کے ليے بھی جو گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔

Vatikan | Papst Franziskus hält Messe auf 'Virgine de Guadalupe'
اس سال کا کرسمس نہایت خوف اور تشویش کی فضا میں منایا جا رہا ہے۔ تصویر: Getty Images/AFP via Getty Images/R. Casilli

بحران زدہ علاقوں کے لیے پیغام

پوپ فرانسس نے شام، یمن، لیبیا، نگورنو کاراباخ، جنوبی سوڈان، نائیجیریا، کیمرون اور عراق جیسے علاقوں میں امن اور مفاہمت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے جنگ میں پھنسے بچوں کی حالت زار پر خصوصی طور پر روشنی ڈالی۔ خاص طور پر شام، عراق اور یمن کے لاتعداد  بچوں کی طرف  اشارہ کیا۔ جو اب بھی دیرینہ جنگ کی  قیمت ادا کر رہے ہیں۔ پوپ کا کہنا تھا، ''ان معصوم بچوں کے چہرے شاید تمام مردوں اور عورتوں کے ضمیر کو جھنجھوڑ سکیں تاکہ تنازعات کی وجوہات پر توجہ دی جا سکے اور امن کے مستقبل کی تعمیر کے لیے جرات مندانہ کوششیں کی جا سکیں۔‘‘ پوپ نے برکینا فاسو، مالی اور نائجر میں انسانی بحرانوں یا قدرتی آفات میں مبتلا افراد کو راحت دینے کے لیے تمام انسانوں سے اپیل کی۔

ک م/ ع ص / فان آوپ ڈورپ۔ ڈاویس ایلے

 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں