1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کی جانچ کی روسی اپیل مسترد

3 نومبر 2022

روس نے امریکی مدد سے یوکرین میں مبینہ "ملٹری بائیولوجیکل'' سرگرمیوں کی سلامتی کونسل سے تفتیش کرانے کی اپیل کی تھی لیکن ویٹو اختیار والے برطانیہ، فرانس اور امریکہ نے اس کی مخالفت کی۔ تمام دس غیر مستقل ممبران غیر حاضر رہے۔

https://p.dw.com/p/4IzcQ
UN Sicherheitsrat | Sitzung vom 23.08.2022
تصویر: Mary Altaffer/AP/picture alliance

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس  کی طرف سے پیش کردہ اس قرارداد کو بدھ کے روز دیر گئے مسترد کر دیا، جس میں ماسکو نے الزام لگایا تھا کہ امریکہ یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیار  تیار کر رہا ہے اور واشنگٹن کی ان مبینہ سرگرمیوں کی تحقیقات کرائی جائے۔

حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیار کیا ہیں؟

ماسکو کی قرارداد کے حق میں صرف روس اور چین نے ووٹ دیا جب کہ امریکہ، فرانس اور برطانیہ، جن کے پاس ویٹو اختیارات ہیں، نے مخالفت میں ووٹ دیے۔ سلامتی کونسل کے تمام 10غیر مستقل اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

ماسکو نے کیا مطالبہ کیا تھا؟

ماسکو نے اپنے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا تھا کہ یوکرین  اور امریکہ حیاتیاتی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے "ملٹری بائیولوجیکل" سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

امریکہ اور یوکرین نے ان دعووں کو غلط معلومات قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور اسے روس کی جانب سے "جھوٹ کی بنیاد پر کارروائی" کا ممکنہ پیش خیمہ بھی قرار دیا۔

'روس صرف اسی وقت جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرے گا جب...'

روس نے گزشتہ ہفتے قرارداد کا مسودہ اور310 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز سلامتی کونسل کے اراکین کو بھیجی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ یوکرین کی لیباریٹریز میں امریکی محکمہ دفاع کے تعاون سے حیاتیاتی سرگرمیاں چل رہی ہیں۔

اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نےکہا کہ مغربی ممالک نے ہر طرح سے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ ان پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا
اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نےکہا کہ مغربی ممالک نے ہر طرح سے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ ان پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتاتصویر: John Lamparski/NurPhoto/picture alliance

امریکہ کی دلیل

اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نے سلامتی کونسل میں ووٹنگ کے نتائج پر مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا، "مغربی ممالک نے ہر طرح سے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ ان پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا"۔ انہوں نے مزید کہا، "یہ ایک نوآبادیاتی ذہنیت ہے جس کے ہم عادی ہیں اور ہمیں اس سے کوئی حیرت بھی نہیں ہوئی۔"

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے روس کے دعووں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، "امریکہ نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ اس لیے دیا کیونکہ یہ سلامتی کونسل کو پیش کردہ غلط معلومات، بے ایمانی، بدنیتی اور مکمل احترام کے فقدان پر مبنی ہے۔"

روس نے سلامتی کونسل میں اپنے خلاف قرارداد ویٹو کردی

روس اب 28 نومبر سے 16 دسمبر کے درمیان جنیوا میں ہونے والے بائیولوجیکل ہتھیاروں کے کنونشن کی جائزہ کانفرنس میں اس معاملے کو دوبارہ اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

روس کو سزا دی جائے، ویٹو پاور چھین لی جائے، یوکرینی صدر

خیال رہے کہ مغربی طاقتوں اور روس دونوں کو یوکرین کے تنازعے کے حوالے سے سلامتی کونسل کے ذریعہ کسی بھی قرارداد کو منظور کرانے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ پانچ ویٹو اختیارات رکھنے والے ملکوں میں سے کم از کم چار کی اس پر  متضاد رائے رکھتے ہے۔

 ج ا/ ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)