الزائمر سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
مرض الزائمرکی اصل وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہیں۔ تاہم بہت سے محققین کہتے ہیں کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے، صحت مند غذا کھانے اور ذہن کو تربیت دیتے ہوئے اس بیماری سے بہت حد تک بچا جا سکتا ہے۔
وزن کم کریں
اگر کسی کا وزن ضرورت سے زیادہ ہے تو اسے فوری طور پر اسے کم کرنےکی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے لیے صحت مند غذا اور ورزش لازمی ہے۔ ورزش سے صرف چربی ہی کم نہیں کرتی بلکہ نظام دوران خون کے ساتھ میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے۔
غذا کا انتخاب
کئی جائزے یہ ثابت کرتے ہیں کہ سبزیوں اور سے حاصل ہونے والی چربی کے علاوہ سلاد کا استعمال خون کے نالیوں اور رگوں پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ جس قدر کوئی شخص فالج یا دل کے امراض سے محفوظ ہو گا، تو اس طرح الزائمر کے خطرات بھی کم ہوں گے۔
ورزش ایک ہتھیار
اپنے جسم کو حرکت دینا یا باقاعدگی سے ورزش کرنا بہت سی بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان میں فشار خون، شوگر اور فالج پیش پیش ہیں۔ اسی طرح ورزش الزائمر کے خلاف بھی ایک بہترین ہتھیار ہے۔ اس طرح ذہن صلاحیت بڑھتی ہے۔
تباکونوشی کے اثرات
آج کل تمباکو نوشی سے چھٹکارا پانا ماضی کے مقابلے میں بہت آسان ہو گیا ہے۔ تقریباً تمام ہی عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی کی وجہ سے اس جانب راغب ہونے والے لوگوں کی تعداد میں بھی کم ہو رہی ہے۔ نکوٹین اعصاب کو متاثر کرنے والا ایک زہریلا مواد ہے۔ اسی طرح نکوٹین دوران خون کے مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔
شراب نوشی بھی زہر
نکوٹین کی طرح شراب پینے سے بھی اعصاب شدید متاثر ہوتے ہیں۔ اس بارے میں کرائے گئے کئی جائزوں کے مطابق شراب کی زیادہ مقدار ذہن پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
دماغی نشونما
ذہن کو مصروف رکھنے سے دماغ بھی متحرک رہتا ہے۔ کتابیں پڑھنے، چیزوں کو یاد کرنے اور پہیلیاں بوجھنے کو ذہن کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔ سماجی رابطے اور دوسروں سے میل جول بھی ذہن کی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
رقص ایک بہترین حل
کہتے ہیں کہ موسیقی، میل جول اور رقص انسان کو جوان اور صحت مند رکھتے ہیں۔ باقاعدگی سے رقص و موسیقی کی کسی محفل میں شرکت الزائمر کے خلاف بہترین دوا ہے۔ تاہم اس بیماری سے بچاؤ کی ضمانت کوئی بھی نہیں دے سکتا اور نہ ہی اس سے بچاؤ کو ابھی تک کوئی دوا موجود ہے۔