امریکا نے تجارتی نقصان پہنچایا تو بیٹھے نہیں رہیں گے، چین
4 مارچ 2018چینی دارالحکومت بیجنگ سے اتوار چار مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے حال ہی میں اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر جن نئے محصولات کا اعلان کیا، اس کے بعد دنیا کی ان دو سب سے بڑی معیشتوں کے مابین ایک نئی تجارتی جنگ کے خطرات کو ہوا ملی ہے۔
ٹرمپ کا منصوبہ، کیا نئی اقتصادی جنگ کا پیش خیمہ؟
جرمنی کا نیا ریکارڈ: برآمدات کی سالانہ مالیت 12.8 کھرب یورو
ٹرمپ کا دورہ چين: شمالی کوريا اور تجارتی امور اہم
ٹرمپ انتظامیہ نے ان نئے متنازعہ محصولات کا اعلان گزشتہ جمعرات کو کیا تھا اور ان پر چین کے علاوہ کئی دیگر ممالک کی طرف سے بھی شدید تنقید کی گئی تھی۔ لیکن اس تنقید کے باوجود واشنگٹن حکومت ابھی تک اپنے ارادوں پر قائم ہے جبکہ چین، جو امریکا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے، تاحال اس نئی پیش رفت پر واضح طور پر ناخوش ہے۔
چین میں قومی پارلیمان نیشنل پیپلز کانگریس کہلاتی ہے، جس کا سالانہ اجلاس بیجنگ میں شروع ہونے ہی والا ہے۔ اس اجلاس سے قبل نیشنل پیپلز کانگریس کے ترجمان ژانگ ژے سوئی نے اتوار کو بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’’چین امریکا کے ساتھ کوئی تجارتی جنگ نہیں چاہتا۔ لیکن اگر امریکا ایسے اقدامات کرتا ہے، جو چین کے تجارتی مفادات کے لیے نقصان دہ ہیں، تو چین بھی خاموشی سے ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھا نہیں رہے گا۔‘‘
اسی بارے میں چین کے انگریزی زبان میں شائع ہونے والے ایک سرکاری اخبار نے ژانگ ژے سوئی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، ’’چین بھی جواباﹰ ایسے اقدامات کرے گا، جو ضروری ہوں گے۔‘‘ چینی پارلیمان کے ترجمان نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا، ’’ایسی (امریکی) پالیسیاں جو غلط فیصلوں اور معاملات کی غلط تفہیم کا نتیجہ ہوں گی، ان سے تعلقات بھی متاثر ہوں گے اور ان کے نتائج بھی نکلیں گے۔ ظاہر ہے کہ فریقین میں سے کوئی بھی نہیں چاہے گا کہ ایسا ہو۔‘‘
روسی ٹریڈ مشن کی تلاشی، امریکی پلان پر ماسکو حکومت کا احتجاج
برطانیہ بریگزٹ کے لیے ’چالیس ارب یورو تک ادا کرنے پر تیار‘
پاکستان کا تجارتی خسارہ تیس بلین ڈالر ہوگیا
ٹرمپ انتظامیہ کے اعلان کے مطابق امریکا اپنے ہاں بیرون ملک سے درآمد کردہ اسٹیل پر 25 فیصد اور ایلومینیم اور ایلومینیم کی مصنوعات پر 10 فیصد نئے محصولات عائد کر دے گا۔ جب اس اعلان پر کئی ممالک کی طرف سے شدید تنقید کی گئی، تو خود صدر ٹرمپ نے ان اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ دو مارچ کو کہا تھا، ’’تجارتی جنگیں اچھی ہوتی ہیں، جنہیں آسانی سے جیتا جا سکتا ہے۔‘‘