امریکہ میں منظم جرائم میں ’ملوث‘ درجنوں افراد گرفتار
21 جنوری 2011امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کی طرف سے وسیع پیمانے پر شروع کئے گئے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں گرفتار کیے گئے مشتبہ افراد کا تعلق منظم جرائم پیشہ گروہوں سے بتایا گیا ہے۔ امریکہ میں سرگرم عمل مافیا کے خلاف اس کارروائی کو امریکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا آپریشن قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر کے بقول یہ گرفتاریاں جمعرات کو نیو یارک ، نیو جرسی اور روڈز آئی لینڈ میں عمل میں آئیں۔ ہولڈر نے بتایا ہے کہ یہ کریک ڈاؤن منظم جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف جنگ کا ایک حصہ ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہولڈر نے کہا کہ امریکی حکومت پرعزم ہے کہ منظم طور پر کیے جانے والے جرائم کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید گرفتاریاں بھی کی جائیں گی اور مشتبہ افراد کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ وہاں وہ اپنا مؤقف بیان کریں۔
جمعرات کی صبح ہونے والی ان گرفتاریوں کے بعد ایرک ہولڈر خصوصی طور پر بروکلین پہنچے، جہاں انہوں نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران اس کریک ڈاؤن کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان چھاپوں کو کامیاب بنانے کے لئے کل آٹھ سو سے زائد ماہر افراد نے حصہ لیا۔ انہوں نے اس نئی پیش رفت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن میں ایف بی آئی، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں نے کامیاب رابطہ کاری کی۔ انہوں نے کہا کہ منظم جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف ایک دن کے دوران کیا جانے والا یہ آپریشن ، امریکی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی تھی۔
ایرک ہولڈر کے مطابق مافیا کی کارروائیوں کے نتیجے میں امریکی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے تھے۔ ایف بی آئی گرفتار شدگان سے مختلف حوالوں سے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان مشتبہ افراد میں کئی اہم مافیا سربراہ بھی شامل ہیں اور ان پر قتل، لوٹ مار، ڈاکے، منشیات کی ناجائز فروخت اور دنگا فساد کرنے کے الزامات کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل