واشنگٹن: سعودی سفارت خانے کی سڑک جمال خاشقجی کے نام پر
17 جون 2022امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں سعودی سفارت خانے کے سامنے والی سڑک کا نام بدل کر اب مقتول صحافی جمال خاشقجی کے نام پر کر دیا گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے اس کا نام اب 'جمال خاشقجی وے' کر دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اختلاف کرنے والوں کی یادوں کو، ''پوشیدہ نہیں رکھا جا سکتا۔''
امریکہ میں رہائش پذیر سعودی صحافی جمال خاشقجی کو اکتوبر 2018 میں استنبول میں سعودی سفارتخانے کے اندر قتل کر دیا گیا تھا۔ امریکہ کی خفیہ ایجنسیوں نے اپنی تفتیش سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ہی اس قتل کی اجازت دی تھی۔ تاہم محمد بن سلمان اس کی تردید کرتے ہیں۔
جمال خاشقجی، سعودی عرب کے عملاً حکمراں ولی عہد محمد بن سلمان کی بعض پالیسیوں پر نکتہ چینی کیا کرتے تھے۔اور وہ اس بات سے خوش نہیں تھے۔
نام کی تبدیلی کی تقریب
سعودی سفارت خانے کے سامنے والی سڑک کا نام جمال خاشقجی کے نام پر کرنے سے متعلق واشنگٹن میں تقریب کا اہتمام ایک ایسے وقت ہوا، جب چند روز قبل ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے جدہ کے اپنے دورے کا اعلان کیا ہے۔ محمد بن سلمان اگلے ماہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ملاقات کرنے والے ہیں۔
اسٹریٹ سائن کی نقاب کشائی کے موقع پر انسانی حقوق کے بہت سے کارکنان، امریکی کانگریس کے اراکین اور مقامی کونسلرز سمیت کئی اہم شخصیات، نیو ہیمپشائر ایونیو میں سفارت خانے کے باہر موجود تھیں۔
'ڈیموکریسی فار عرب ورلڈ ناؤ' (ڈان) نامی ایک غیر سرکاری تنظیم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارہ لیہ نے اس موقع پر کہا، ''ہم ان لوگوں کو یاد دلانا چاہتے ہیں، جو ان دروازوں کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں، ہم انہیں ہر روز، ہر گھڑی، ہر منٹ یہ یاد دلانے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ یہ جمال خاشقجی کا راستہ ہے۔''
ڈان وہی انسانی حقوق کا گروپ ہے جس کی بنیاد خود جمال خاشقجی نے رکھی تھی۔ وہ سعودی عرب سے منتقل ہو کر امریکہ میں رہتے تھے اور اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لیے کالم لکھا کرتے تھے۔ جس سڑک کو ان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے وہ سعودی سفارت خانے کے بالکل سامنے اور عمارت کے پاس میں ہی ہے۔
خدیجہ چنگیزی کا پیغام
سڑک کے نام کی رسم اجرا کے موقع پر جمال خاشقجی کی منگیتر خدیجہ چنگیزی کا ایک بیان بھی پڑھ کر سنایا گیا، جس میں انہوں صدر بائیڈن سے خاشقجی کی لاش کے بارے میں جواب طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے: ''آج، اس خوشی اور انتہائی پروقار موقع پر، میرے پاس دو پیغامات ہیں۔ پہلا یہ کہ پیارے جمال، جن نظریات اور اقدار کا دفاع کرتے ہوئے آپ نے اپنی جان گنوا دی، اس کا دنیا بھر میں جشن منایا جاتا رہے گا وہ دنیا اور خطے میں پھیلتے رہے ہیں گے۔''
میرا دوسرا پیغام صدر جو بائیڈن کے لیے ہے۔ مسٹر بائیڈن، آپ جلد ہی صدر کے طور پر سعودی عرب کا دورہ کریں گے، جہاں آپ جمال کے سنگدل جلاد سے ملاقات کریں گے... آپ کو اس وحشیانہ جرم کے تمام مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے اپنے عزم کو برقرار رکھنا چاہیے۔''
بائیڈن کا دورہ سعودی عرب
امریکی صدر جو بائیڈن کا مشرق وسطی کا دورہ 13 سے 16 جولائی کے درمیان ہو گا۔ اس دوران جو بائیڈن سب سے پہلے اسرائیل پہنچیں گے اور پھر مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کرنے کے بعد آخر میں سعودی عرب روانہ ہوں گے۔
بائیڈن اپنی انتخابی مہم کے دوران سعودی شاہی خاندان کی جانب سے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں پرسخت نکتہ چینی کیا کرتے تھے اور اس جانب توجہ مرکوز کراتے ہوئے کہا تھا کہ نئے تناظر میں واشنگٹن کو ریاض کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔
اس حوالے سے صدر بائیڈن نے جو وعدے کیے تھے اس پس منظر میں ان کے دورہ سعودی عرب کے پر سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)