1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ نے یوکرین کو خفیہ طور پر بیلسٹک میزائل فراہم کیے

25 اپریل 2024

امریکہ نے یوکرین کو فوجی امداد کے ایک پیکج کے طورپر مارچ میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بھیجے تھے۔ امریکی حکام کے مطابق کییف ان ہتھیاروں کو دو مرتبہ استعمال بھی کرچکا ہے۔

https://p.dw.com/p/4fA4S
آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم
یوکرین کو فراہم کیے گئے طو یل فاصلے تک نشانہ بنانے والے آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم 300 کلومیٹر کی دوری تک نشانہ بناسکتے ہیںتصویر: U.S. Army/Avalon/Photoshot/picture alliance

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی مشیر جیک سلیوان نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا،''مناسب تعداد‘‘ میں میزائل یوکرین کو بھیجی گئی ہیں اور ہم انہیں مزید میزائل بھیجیں گے۔‘‘

واشنگٹن کو یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کے متعلق تحفظات تھے۔ اسے خدشہ تھا کہ ان میزائلوں کو روس کے خلاف استعمال کرنے سے تنازع بڑھ سکتا ہے۔ تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے فروری میں یوکرین کے لیے جب 300 ملین ڈالرکے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کیا تو اسی کے ساتھ ''مناسب تعداد‘‘ میں میزائلوں کی ترسیل کی  منظوری بھی دے دی۔

یوکرین کے لیے 61 بلین ڈالر کی امریکی امداد

یوکرین کے لیے اربوں ڈالر، امریکی امدادی پیکیج کی منظوری

سلیوان نے کہا کہ یوکرین نے وعدہ کیا ہے کہ ان میزائلوں کا استعمال روس میں نہیں بلکہ صرف یوکرین کے اندر کیا جائے گا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل کا کہنا تھا، ''آپریشنل سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے مقصد سے یوکرین کی درخواست پر اسے میزائل فراہم کرنے کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔‘‘

یوکرین کو بھیجے گئے ان میزائلوں کا استعمال کریمیا  میں 17 اپریل کو فضائی حملے کے دوران کیا گیا۔ روس نے سن 2014 میں اس علاقے کو یوکرین سے چھین لیا تھا۔ ان میزائلوں کا استعمال اس ہفتے جنوب مشرقی یوکرین کے مقبوضہ شہر بردیانسک میں بھی روسی فورسز کے خلاف کیا گیا۔

امریکہ نے ضبط کردہ ایرانی ہتھیار یوکرین کو دے دیے

نیٹو کا یوکرین کے لیے 100بلین یورو کا فوجی فنڈ زیر غور

یوکرین کو فراہم کیے گئے طو یل فاصلے تک نشانہ بنانے والے آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (اے ٹی اے سی ایم ایس)  300 کلومیٹر کی دوری تک نشانہ بناسکتے ہیں۔

یوکرین کو بھیجے گئے اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کا استعمال کریمیا  میں 17 اپریل کو فضائی حملے کے دوران کیا گیا
یوکرین کو بھیجے گئے اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کا استعمال کریمیا  میں 17 اپریل کو فضائی حملے کے دوران کیا گیاتصویر: Jo Yong Hak/South Korean Defence Ministry/AFP

'وقت صحیح ہے'

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے وائس چیئرمین ایڈمرل کرسٹوفر گریڈی نے کہا کہ وائٹ ہاوس اور فوجی منصوبہ سازوں نے یوکرین کوطویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی فراہمی کے خطرات کا بغور جائزہ لینے کے بعد ہی طے کیا کہ اسے ہتھیار فراہم کرنے کا یہ درست وقت ہے۔ اسے یہ ہتھیار اس شرط پر بھیجے گئے ہیں کہ یہ صرف یوکرین کے خودمختار علاقوں میں ہی استعمال کیے جائیں گے۔

ایڈمرل گریڈی نے کہا، ''میرے خیال میں یہ وقت صحیح ہے اور باس(صد ر بائیڈن) نے فیصلہ کیا کہ اس وقت جو لڑائی ہورہی ہے اس کے مدنظر ہتھیار فراہم کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔‘‘

ایک امریکی اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرزکو بتایا کہ دسمبر اور جنوری میں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف شمالی کوریا کے فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل استعما ل کیے گئے تھے جس کے بعد امریکہ نے کییف کو بیلسٹک میزائل بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

یوکرین کے حکام نے ان اے ٹی اے سی ایم ایس میزائیلوں کی فراہمی یا استعمال کا اعتراف نہیں کیا ہے۔ تاہم نئے فوجی امدادی بل کی منظوری پر کانگریس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روسی حملے کے مدنظر اس طرح کے ہتھیاروں کی اہمیت پر زور دیا۔

 انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا،'' یوکرین کے طویل فاصلے تک مار کرنے والی صلاحیتیں، توپ خانہ اور فضائی دفاع منصفانہ امن کی فوری بحالی کے لیے انتہائی اہم ہتھیار ہیں۔‘‘

ج ا / ک م  (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)