امریکی بجٹ خسارہ، صدر اوباما کی ریپبلکنز کو قائل کرنے کی کوششیں
3 جولائی 2011اعداد و شمار کے مطابق اس برس امریکی بجٹ خسارہ ایک اعشاریہ چھ ٹرلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس صورت حال میں اگر امریکہ میں قرضے لینے کی حد میں اضافہ نہ کیا گیا تو امریکہ اقتصادی دیوالیہ پن کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔ اسی باعث امریکی صدر باراک اوباما کی یہ کوشش ہے کہ کسی طرح اپنی حریف ریپبلکن جماعت کو قائل کیا جا سکے۔
وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا ہے کہ اقتصادی بحران کو روکنے کے لیے محض چند ہفتے ہی رہ گئے ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ نے اس حوالے سے دو اگست کی تاریخ دی ہے، تاہم ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اس مسئلے کو بائیس جولائی تک نمٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر اوباما اور ریپبلکنز کے دباؤ پر امریکی سینیٹ نے چار جولائی کو ہونے والی امریکی یوم آزادی کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی ہیں۔
ریپبلکن جماعت ڈیموکریٹس صدر اوباما کی جانب سے امراء پر ٹیکسوں میں اضافے کی مخالفت کر رہی ہے تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ موضوع ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے بجٹ خسارے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں کتنا اہم موضوع ہوگا۔ ریپبلکن پارٹی کا موقف ہے کہ اوباما انتظامیہ معیشت میں حکومت کی زیادہ مداخلت کی خواہاں ہے۔ ریپبلکن پارٹی حکومت کے منڈیوں پر کم سے کم کنٹرول کی وکالت کرتی ہے۔
اوباما انتظامیہ کا تاہم کہنا ہے کہ حکومت کے قرضے لینے کی حد میں اضافہ کر لیا جائے گا۔ مبصرین کے مطابق امریکی صدر کو اس حوالے سے اپنی حریف جماعت کی ضرورت ہے، تاہم اس ضمن میں ان کو ریپبلکنز کے بہت سے مطالبات تسلیم کرنا ہوں گے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عصمت جبیں