1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے اہم کیوں؟

24 جولائی 2022

جمہوری اور لبرل اقدار کے فروغ میں امریکہ کا کردار عالمی سطح پر قائدانہ ہے لیکن اگر اس ملک میں ہی شخصی و مذہبی آزادیوں پر پابندیاں لگ گئیں تو اس کے عالمی سطح پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/4EHKl
USA Washington | Der Oberste Gerichtshof der USA hebt Roe V. Wade auf
تصویر: Brandon Bell/Getty Images

امریکہ میں اسقاط حمل کے آئینی حق کو ختم کیے جانے کے بعد ملکی سپریم کورٹ کچھ مزید متنازعہ کیسوں کی سماعت کرنے والی ہے۔ دنیا بھر کی نظریں اس وقت امریکی نظام انصاف پر مرکوز ہیں۔ 

امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے سرکاری طور پر بتا دیا ہے کہ گرمیوں کے وقفے کے بعد ملکی سپریم کورٹ کی آئندہ ٹرم تین اکتوبر سے شروع ہو گی۔

امریکی سپریم کورٹ نے رواں ٹرم میں کئی اہم فیصلے کیے، جس کی وجہ سے امریکی تاریخ میں اس دورانیے کو تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔

 اس دوران سپریم کورٹ کے نو ججوں نے اسقاط حمل سے متعلق ایک اہم قانون کو کالعدم قرار دینے کے علاوہ تحفظ ماحول کی ایک اہم ایجسنی پر پابندی لگائی۔ ایک اور اہم فیصلے میں سپریم کورٹ نے امریکی ریاستوں کو پابند بنا دیا کہ وہ ایسی سخت قانونی سازی نہیں کر سکتی ہیں، جس کے تحت لوگوں کو کھلے عام ہینڈ گن لے کر پھرنے سے روکا جا سکے۔

ان فیصلوں سے امریکہ میں کئی حلقے چراغ پا ہیں اور وہ عوامی مظاہرے بھی کر رہے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے امریکی معاشرے کو طویل المدتی بنیادوں پر بدل دیں گے، جس کے عالمی سطح پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس وقت امریکی سپریم کورٹ کے چھ جج قدامت پسند ہیں جبکہ صرف تین لبرل ہیں۔

سمر بریک کے بعد امریکی سپریم کورٹ الیکشن قوانین کے علاوہ تعلیمی مواقع میں نسلی تعصب، آزادی رائے اور امتیازی رویوں کے خاتمے کے حوالے سے کچھ مقدمات کی سماعت کرے گی۔ ان کی تفصیل کچھ یوں ہے۔

الیکشن قوانین

سپریم کورٹ نے الیکشن کی کارروائیوں سے متعلق امریکی ریاستوں کی اتھارٹی پر دو مقدمات کی سماعت کرنا ہے۔  Merrill v. Milligan نامی ایک کیس میں یہ فیصلہ کیا جانا ہے کہ آیا الاباما ریاست کے سات الیکٹورل ڈسٹرکٹس کی ری اسٹریکچنگ (نئی حلقہ بندی)  ووٹنگ رائٹس ایکٹ کے خلاف ہے؟

اگر سپریم کورٹ ری پبلکن قانون سازوں کی طرف سے دائر کردہ اس درخواست کے حق میں فیصلہ سناتی ہے تو اس ریاست کے زیادہ تر افریقی نژاد امریکی ووٹرز ایک ہی ڈسٹرکٹ میں آ جائیں گے۔

اگرچہ اس ریاست میں سیاہ فام ووٹرز کی تعداد مجموعی آبادی کے ایک چوتھائی سے زیادہ ہے لیکن اگر سپریم کورٹ نے ری پبلکن کے حق میں فیصلہ سنا دیا تو زیادہ تر سیاہ فاموں کا ووٹ الاباما میں ایوان نمائندگان کی سات نشستوں میں سے صرف ایک نشست تک ہی محدود ہو جائے گا۔ روایتی طور پر اس ریاست میں افریقی نژاد امریکی  ڈیموکریٹس کے حق میں ہیں۔

الیکشن قوانین سے متعلق Merrill v. Milligan نامی کیس میں سپریم کورٹ نے نارتھ کیرولائنا میں الیکٹورل ڈسٹرکٹ قواعد کے جائز یا ناجائز ہونے پر بھی فیصلہ سنانا ہے۔ ریاستی عدالت اس قانون کو غیر آئنی قرار دے چکی ہے جبکہ قدامت پسند ری پبلکن پارٹی کا کہنا ہے کہ نارتھ کیرولائنا کی عدالت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ یہ فیصلہ سنائے۔

اگر سپریم کورٹ نے ری پبلکن پارٹی کے حق میں فیصلہ دیا تو اس ریاست میں الیکشن معاملات پر کسی تنازعے کی صورت میں ریاستی عدالتوں کے اختیارات ختم ہو جائیں گے۔

تعلیمی مواقع میں نسلی تعصب

امریکی معاشرے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے تقریبا تمام سطحوں پر ہی نسل پرستی ایک سنگین معاملہ قرار دیا جاتا ہے۔ امریکہ کی متعدد یونیورسٹیوں میں بھی اس مسئلے کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ الزام ہے کہ تعلیمی ادارے 'نان وائٹ‘ اسٹوڈنٹس کی ایک مخصوص تعداد کو ہی داخلہ دیتے ہیں جبکہ 'سفید فاموں‘ کو ترجیح دی جاتی ہے۔

سپریم  کورٹ نے اس حوالے سے بھی دو مقدمات کی سماعت کرنا ہے، جو ‘سٹوڈنٹس فار فئیر ایڈمیشن‘ نامی ایک این جی او نے پرائیویٹ تعلیمی ادارے ' ہارورڈ یونیورسٹی‘  اور پبلک جامعہ 'یونیوسٹی آف نارتھ کیرولائنا‘ کے خلاف دائر کر رکھے ہیں۔ اس این جی او کا اصرار ہے کہ تعلیمی مواقع میں نسلی امتیاز کی کوئی جگہ نہیں ہونا چاہیے۔

تعلیمی اداروں میں داخلے کے دوران نسلی تعصب سے نمٹنے کے اقدام کو ' اثباتی عمل (Affirmative action)‘ کہا جاتا ہے۔

آزادی رائے اور امتیازی سلوک کو روکنے کے قوانین

ایک مقدمے کے تحت امریکی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنانا ہے کہ آیا کسی بزنس کا مالک کچھ کسٹمرز کو ان کے ذاتی عقائد کی وجہ سے انکار کر سکتا ہے؟ 303 کریئٹیوِ ایل ایل سی نامی ویب سائٹ بنانے والی کمپنی ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کو خدمات فراہم نہیں کرتی۔

ریاست کولوراڈو کی لوئر کورٹس فیصلہ سنا چکی ہیں کہ ہم جنس پسندوں کو خدمات فراہم نہ کرنا امتیازی سلوک کے خاتمے کی خاطر بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

اگر سپریم کورٹ کولوراڈو کی عدالتوں کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتی ہے تو مذہبی عقائد کی بنیاد پر صارفین کا انکار کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

پاکستان: اسقاط حمل میں اضافہ کیوں؟