1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

امریکی پیٹریاٹ دفاعی میزائل سسٹم ہے کیا؟

22 دسمبر 2022

امریکہ نے کییف کی ماسکو کے خلاف جنگ میں یوکرین کو اپنا پیٹریاٹ دفاعی میزائل سسٹم مہیا کرنے کا اعلان یوکرینی صدر زیلنسکی کے دورہ واشنگٹن سے قبل کیا۔ سوال یہ ہے کہ امریکہ کا پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم ہے کیا؟

https://p.dw.com/p/4LKOs
Ukraine Russia war USA Patriot air defense missile system
یوکرین میں امریکی پیٹریاٹ میزائل نصب کیے جانے میں کئی ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہےتصویر: Sebastian Apel/U.S. Department of Defense/AP/picture alliance

اس سال فروری کے اواخر میں روس کی طرف سے فوجی مداخلت کے بعد سے کییف اور ماسکو کے مابین گزشتہ قریب دس ماہ سے جو جنگ جاری ہے، اس دوران یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی ایک مرتبہ بھی بیرون ملک نہیں گئے تھے۔ صدر زیلنسکی نے اس جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے لے کر اب تک پہلی مرتبہ رواں ہفتے امریکہ کا جو دورہ کیا، وہ ان کا اولین غیر ملکی دورہ تھا۔

یوکرین'ڈٹ کر کھڑا' ہے اور'کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا'، زیلنسکی

صدر زیلنسکی بدھ اکیس دسمبر کو واشنگٹن پہنچے، جہاں انہوں نے صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرنے کے علاوہ امریکی کانگریس کے اجلاس سے خطاب بھی کیا۔ ان کی واشنگٹن آمد سے قبل ہی امریکی حکومت کی طرف سے یہ اعلان کر دیا گیا تھا کہ واشنگٹن یوکرین کو مزید 1.85 بلین ڈالر کی فوجی امداد دے گا۔

اس فوجی امداد کے تحت یوکرینی فوج کو امریکہ کا پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم نامی وہ دفاعی میزائل نظام بھی مہیا کیا جائے گا، جس کے بارے میں صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ان کے ملک کو اس میزائل سسٹم کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یوں یوکرین روسی فضائی حملوں کو روکتے ہوئے کامیابی سے اپنا دفاع بھی کر سکتا ہے۔

اگر روس یوکرین پر جوہری حملہ کرے تو کیا ہو گا؟

Ukraine Russia war USA Patriot air defense missile system
یہ میزائل سسٹم 150 کلومیٹر یا 93 میل تک اپنے ہدف کو بالکل درست حد تک نشانہ بنا کر تباہ کر سکتا ہےتصویر: Axel Heimken/dpa/picture alliance

پیٹریات ایئر ڈیفنس سسٹم ہے کیا؟

۔ پیٹریاٹ (PATRIOT) میزائل سسٹم دراصل ایک ایسا دفاعی نظام ہے، جو Phased Array Tracking Radar for Intercept on Target کا مخفف ہے۔ یہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل سسٹم ہے، جو امریکہ کی Raytheon ٹیکنالوجیز کارپوریشن کا تیار کردہ ہے۔ اس نظام کو امریکہ مسلح افواج کے پاس موجود جدید ترین اور مؤثر ترین فضائی دفاعی نظام قرار دیا جاتا ہے۔

۔ پیٹریاٹ میزائل سسٹم پہلی مرتبہ 1991ء کی خلیجی جنگ میں استعمال کیا گیا تھا، جب اس نظام کی بیٹریاں سعودی عرب، کویت اور اسرائیل کے دفاع کے لیے استعمال کی گئی تھیں۔ بعد میں یہی میزائل سسٹم 2003ء میں عراق میں امریکی فوجی مداخلت کے وقت بھی استعمال کیا گیا تھا۔

اگر امریکی میزائل یوکرین پہنچے تو اس کے ’نتائج‘ نکلیں گے، روس

۔ یہ میزائل نظام ایک ایسا موبائل سسٹم ہے، جو ایک بہت طاقت ور ریڈار، ایک کنٹرول سٹیشن، ایک پاور جنریٹر، لانچنگ سٹیشنز اور کئی طرح کے دیگر سپورٹ ہارڈ ویئر پر مشتمل ہوتا ہے۔

۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مطابق یہ میزائل سسٹم 150 کلومیٹر یا 93 میل تک اپنے ہدف کو بالکل درست حد تک نشانہ بنا کر تباہ کر سکتا ہے۔

USA Patriot air defense missile system
یہ میزائل سسٹم اس وقت امریکہ سمیت اٹھارہ مختلف ممالک کے استعمال میں ہیںتصویر: Simon Jankowski/NurPhoto/picture alliance

اس سسٹم کی قیمت کتنی ہے؟

پیٹریاٹ میزائل سسٹم کی ایک نئی تیار کردہ بیٹری کی قیمت ایک بلین ڈالر سے زائد ہوتی ہے۔ سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے مطابق اس ایک ارب ڈالر سے زائد لاگت میں سے تقریباﹰ 400 ملین ڈالر تو اس سسٹم کی قیمت ہوتی ہے جبکہ ایسے میزائلوں کی ایک پوری بیٹری کی قیمت تقریباﹰ 690 ملین ڈالر بنتی ہے۔

۔ ریتھیئون ٹیکنالوجیز کارپوریشن اب تک ایسے 240 سسٹم تیار کر چکی ہے، جو امریکہ سمیت 18 مختلف ممالک کے استعمال میں ہیں۔ یہ تمام سترہ ممالک امریکی اتحادی ہیں۔ ان میزائلوں کی طلب مشرق وسطیٰ کے خطے میں بہت زیادہ ہے، جہاں کئی ریاستیں ایران کی وجہ سے اپنی سلامتی کو خطرے میں محسوس کرتی ہیں۔

۔ یہ میزائل سسٹم دنیا بھر میں 2015ء سے لے کر اب تک اپنے عسکری استعمال کے دوران 150 سے زائد بیلسٹک میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر چکا ہے۔

پیٹریاٹ سسٹم یوکرین کے کام کس طرح آئے گا؟

۔ کییف میں یوکرینی حکومت کا کہنا ہے کہ اسے ان میزائلوں کی ضرورت اس لیے ہے کہ وہ روسی مسلح افواج کی طرف سے ڈرون حملوں اور میزائلوں کے ذریعے کیے جانے والے بہت زیادہ فضائی حملوں کا مقابلہ کر سکے۔

۔ امریکہ پیٹریاٹ میزائل سسٹم سے قبل یوکرین کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے دو عدد نیشنل ایڈوانسڈ میزائل سسٹم (NASAMS) بھی مہیا کر چکا ہے۔

یوکرینی شہریوں کے وجود کو خطرہ لاحق، اقوام متحدہ

۔ پیٹریاٹ میزائلوں کے ساتھ دشمن کے جنگی طیاروں اور بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کر سکنا تو عسکری ترجیح کے حوالے سے قابل فہم بات ہے تاہم ان میزائلوں کے ذریعے ڈرونز کو تباہ کرنا فوجی حوالے سے غیر دانش مندانہ عمل ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس لیے کہ کوئی مسلح فوجی ڈرون زیادہ سے زیادہ بھی چند ہزار ڈالر کی لاگت سے تیار ہو جاتا ہے جبکہ پیٹریاٹ سسٹم کی ایک بیٹری ایک بلین ڈالر سے زائد کے عوض ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔

۔ ماہرین کے مطابق روسی یوکرینی جنگ میں کییف حکومت کی مسلح افواج کو امریکی پیٹریاٹ سسٹم مہیا کرنے سے اس جنگ کے ممکنہ نتائج پر کوئی زیادہ اثر اس لیے نہیں پڑے گا کہ یہ بنیادی طور پر ایک ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم ہے۔ اس کے استعمال سے تاہم بڑے فضائی حملوں کی صورت میں دشمن کے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر کے بہت زیادہ جانی نقصان سے بہرحال بچا جا سکتا ہے۔

پیٹریات میزائل سسٹم یوکرین کب پہنچیں گے؟

۔ ماہرین کے مطابق یوکرین کی طرف سے روس کے خلاف جنگ میں اپنے جنگی محاذوں پر امریکی پیٹریاٹ میزائل نصب کیے جانے میں کئی ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

۔ امریکی حکام کے مطابق یہ میزائل سسٹم پہلے جرمنی پہنچایا جائے گا، جہاں یوکرینی دستوں کو پہلے ان کے استعمال کی تربیت دی جائے گی، جس کے بعد ہی یہ میزائل یوکرین پہنچیں گے۔

یوکرینی جنگ کا امریکی ہتھیاروں کے ذخائر پر دباؤ

۔ یوکرینی دستوں کی اس تربیت میں بھی کئی ماہ لگ سکتے ہیں کیونکہ ہر پیٹریاٹ میزائل سسٹم کو چلانے کے لیے درجنوں فوجییوں کو مل کر کام کرنا ہوتا ہے۔

۔ اس امر کا فیصلہ یوکرینی حکومت کرے گی کہ یوکرین میں یہ میزائل کیسے اور کہاں نصب کیے جائیں گے۔

۔ روس پہلے ہی یہ کہہ چکا ہے کہ یوکرین میں نصب کردہ امریکی پیٹریاٹ میزائل سسٹم روسی مسلح افواج کے نپے تلے حملوں کا جائز ہدف ہوں گے۔

م م / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)