1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشمالی امریکہ

انتخابی مہم پر ایران نے سائبر حملے کیے تھے، امریکی ادارے

19 ستمبر 2024

امریکہ کا کہنا ہے کہ سابقہ صدارتی انتخابات کے دوران ہیکرز نے ای میل کے ذریعے ٹرمپ کی مہم سے متعلق اقتباسات کو چوری کر کے ان کے حریف جو بائیڈن کے عملے کو بھیجے تھے۔ دونوں صدارتی امیدواروں نے ان سائبر حملوں کی تصدیق کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4koyM
ہیکرز نے ایسے ای میلز بھیجے جن میں ٹرمپ کی انتخابی مہم سے اس وقت کے ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کے عملے کو''خفیہ‘‘ مواد پیش کیا گیا تھا
ہیکرز نے ایسے ای میلز بھیجے جن میں ٹرمپ کی انتخابی مہم سے اس وقت کے ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کے عملے کو''خفیہ‘‘ مواد پیش کیا گیا تھاتصویر: Sebastian Gollnow/dpa/picture alliance

امریکی ایجنسیوں نے بدھ کے روز کہا کہ ایرانی ہیکرز نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم سے متعلق چوری شدہ مواد پر مشتمل ای میلز صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم میں شامل لوگوں کو بھیجیں۔ یہ تہران کی جانب سے اس وقت کے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی مبینہ وسیع تر کوشش کا حصہ تھا۔

اس کوشش کے ایک حصے کے طور پر، ہیکرز نے ایسے ای میلز بھیجے جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم سے اس وقت کے ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کے عملے کو''چوری شدہ، خفیہ‘‘ مواد پیش کیا گیا تھا۔

ٹرمپ اور کملا ہیرس کی ہیکنگ میں 'ایران ملوث' ہے، امریکہ

ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں ایران کی جانب سے امریکی انتخابی عمل میں انتشار پیدا کرنے اور اعتماد کو مجروح کرنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ تھیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وصول کنندگان کی جانب سے کوئی جواب دینے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔  لیکن ایجنسی نے چوری شدہ مواد کی نوعیت کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

بائیڈن کے عملے نے ای میلز کا جواب نہیں دیا

حکام کے مطابق بائیڈن کے عملے میں سے کسی نے بھی ان ای میلز کا جواب نہیں دیا۔ امریکی تفتیشی ادارے (ایف بی آئی) اور سائبرسکیورٹی اور انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی نے تہران پر الزام لگایا ہے کہ وہ 2024ء کے صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایران اس الزام کی پہلے ہی تردید کر چکا ہے۔

انہی ایجنسیوں نے روس اور چین کا نام بھی لیا جو کہ ''اپنے فائدے کے لیے امریکی معاشرے میں تقسیم کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اگست میں کہا تھا کہ ایرانی ہیکرز کے ایک گروپ نے واٹس ایپ پر   عملے کے نام پر بنائے جانے والی جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے دونوں صدارتی امیدواروں کی ٹیموں میں دراندای کی کوشش کی تھی۔

ٹرمپ کی ٹیم پر ایران کی مبینہ ہیکنگ اور ایف بی آئی کی تفتیش

میٹا کے مطابق ایرانی ہیکرز کے گروپ نے خود کو گوگل اور مائیکروسافٹ جیسی ٹیک کمپنیوں کے معاون ایجنٹس کے طور پر پیش کیا۔

صحافیوں پر ہونے والے سائبر حملوں کی داستان

انتخابات سے پہلے 48 گھنٹے سب سے خطرناک، مائیکروسافٹ

مائیکروسافٹ کے سربراہ بریڈ اسمتھ نے بھی نومبر کے انتخابات سے قبل انتخابی مہم میں مداخلت کی کوششوں سے خبردار کیا۔ اسمتھ نے بدھ کو امریکی سینیٹ کے سامنے سماعت کے دوران کہا، ''میرے خیال میں سب سے خطرناک لمحہ، انتخابات سے 48 گھنٹے پہلے کا ہو گا۔‘‘ وہ ایک روسی گروپ کی طرف سے سلوواکیہ میں گزشتہ موسم خزاں میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت کی کوشش کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطرات حقیقی اور سنگین ہیں۔

امریکہ میں 5 نومبر کو انتخابات ہوں گے، ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس دونوں نے کہا ہے کہ انہیں حالیہ ہفتوں میں سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ج ا ⁄   ع ا  (روئٹرز، ڈی پی اے)