انٹرنیشنل موٹر شو: نقل و حرکت کے لیے گاڑیوں کے علاوہ سب کچھ
جرمنی کے شہر میونخ میں گاڑیوں کے بین الاقوامی میلے میں گاڑیوں کے ساتھ ساتھ مختلف الیکٹرک سائیکلیں بھی نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہیں۔ دو سے تین پہیوں پر چلنے والی سائیکلیں گاڑیوں والے تمام تر کام انجام دے سکتی ہیں۔
حدِ نظر دو پہیوں والی سواریاں
میونخ کی نمائش گاہ کے دو نئے ہالوں کو مکمل طور پر سائیکلیں تیار کرنے والے نمائش کنندگان کے لیے مختص کر دیا گیا۔ اس مرتبہ گاڑیاں بنانے والوں سے زیادہ سائیکلیں بنانے والے دکھائی دیے۔ یوں لگا کہ ہم دنیا کی سب سے بڑی سائکلوں کی نمائش ’یورو بائک‘ میں پہنچ گئے ہیں۔
ماؤنٹین بائیکس کے لیے پہاڑی راستے
ماضی میں انٹرنیشنل موٹر شو میں اسپورٹس اور دیگر گاڑیوں کی ٹیسٹ ڈرائیو کے لیے کھلی فضا میں فاسٹ اسپیڈ ٹریک قائم کیا جاتا تھا۔ مگر اس مرتبہ مرسیڈیز بینز اور دیگر نمائش کنندگان نے ماؤنٹین بائیکس کے لیے اونچی نیچی ڈھلانوں کے راستے بنائے ہیں۔
ای اسکوٹر سے بہتر ’مائکرو لیٹا‘
سوئٹزرلینڈ کے مائکرو موبیلیٹی سسٹم نامی اسٹارٹ اپ نے ایک ٹو سیٹر سواری تیار کی ہے۔ تین پہیوں والے اس اسکوٹر کو اسمارٹ فون کی بیٹری کی طرح تیزی سے چارج کیا جاسکتا ہے۔ مائکرو لیٹا نامی اسکوٹر کی بیٹری آسانی سے نکال کر گھر پر بھی چارج کی جاسکتی ہے۔
ای کارگو بائیک
جرمن شہر کولون کی ایک کمپنی اے این ٹی کی تیار کردہ ’ہیوی ڈیوٹی ای کارگو بائیک‘ ورکرز کے لیے مستقبل میں ایک اہم سواری ثابت ہو سکتی ہے۔ جرمن سیاسی جماعت گرین پارٹی اس کارگو بائیک کی خریداری پر ایک ہزار یورو کی سبسڈی دینا چاہتی ہے۔
چھوٹی لیکن مضبوط سواری
اس ای بائیک کو بنانے والی کمپنی کا نام ہے ’آکُو راڈ‘ یعنی بیٹری سے چلنے والے پہیے۔ اس سواری کو مختلف کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس میں ایپل کار پلے سسٹم بھی نصب ہے۔
ٹریفک کا رش، اب کوئی مسئلہ نہیں!
اگر کوریئر کی گاڑی ٹریفک میں پھنس جائے تو ’اربن_ایم‘ نامی پیڈل والی چھوٹی سی کارگو سواری کام آسکتی ہے۔ جرمن علاقے زاورلینڈ کی موبیا نامی کمپنی نے اسے تیار کیا ہے۔ یہ کمپنی آٹو انڈسٹری کی ایک بڑی سپلائر ہے لیکن اب وہ بھی تحفظ ماحول کے لیے سائیکل کے نت نئے ماڈلز تیار کر رہی ہے۔
مائکرو موبائل بائک
ایک اور جرمن آٹوموٹو سپلائر ہِرش فوگل بھی نقل و حرکت کے حوالے سے فیوچر آئیڈیاز پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ’ایکزیمو‘ کے نام سے مائکرو سواری کا ایک ایسا ڈھانچہ تیار کیا ہے جو مختلف طریقوں سے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔
تنگ پارکنگ میں سکڑ جانے والی سواری
جرمن صوبے باویریا کی کمپنی روڈنگ آٹوموبائل عام طور پر بڑی گاڑیوں کے پروٹو ٹائپ تیار کرتی ہے۔ مگر اس نمائش میں وہ ایک اسرائیلی اسٹارٹ اپ کے ساتھ ’سٹی ٹرانسفورمر‘ پیش کر رہی ہے۔ یہ ایک فولڈ ایبل الیکٹرک سواری ہے، جو ضرورت پڑنے پر سُکڑ بھی سکتی ہے۔ خاص طور پر اس وقت، جب پارکنگ کی جگہ کافی تنگ ہو۔
ڈرائیور کے بغیر سفر کرنے والی بسیں
ہیمبرگ میں خودکار بسوں کو پہلے سے آزمائشی مرحلے کے طور پر چلایا جارہا ہے۔ ’آئی کرسٹل‘ نامی یہ شَٹل بس زیادہ سے زیادہ 16 مسافروں کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچا سکتی ہے۔ سن 2023 تک اس خودکار بس کا باقاعدہ استعمال شروع کردیا جائے گا۔
اُڑنے والی گاڑیاں
ہالینڈ کی ایک کمپنی نے ’لبرٹی‘ کے نام سے ایک اُڑنے والی گاڑی کا ماڈل تیار کیا ہے۔ یہ اُڑن کھٹولا سپر پٹرول ایندھن سے چلتا ہے۔ اس گاڑی کو چلانے یا اڑانے کے لیے فی الحال کافی زیادہ اجازت درکار ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے کئی سالوں سے پہلی پرواز کئی سالوں تک ملتوی کردی گئی ہے۔