اوباما کا دورہ یورپ، آج آئرلینڈ پہنچیں گے
23 مئی 2011باراک اوباما آئرلینڈ بھی جائیں گے۔ وہ فرانس میں جی ایٹ کے اجلاس کے موقع پر رکن ریاستوں کے رہنماؤں سے ملاقات کے علاوہ پولینڈ کا دورہ بھی کریں گے۔
امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رھودس کا کہنا ہے، ’ہمارے یورپی اتحادیوں کی شراکت میں دنیا کے ساتھ اہم اتحاد کے تناظر میں صدر کے لیے یہ دورہ انتہائی اہم ہے۔‘
امریکی قومی سلامتی کونسل کے حوالے سے یورپی پالیسی کی اہم عہدے دار الزبتھ شیروڈ رانڈال کہتی ہیں، ’مشترکہ اقدار کی بنیاد پر یورپ ہمارا اہم اتحادی ہے۔‘
یورپ کے دورے کے پہلے مرحلے پر اوباما پیر کو آئرلینڈ پہنچ رہے ہیں۔ منگل کو وہ لندن چلے جائیں گے جبکہ جمعرات کو وہ جی ایٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے فرانس پہنچیں گے۔ اس دوران وہ روس کے صدر دیمتری میدویف، جاپانی وزیر اعظم ناؤتو کان اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سے ملاقاتیں کریں گے۔ جمعہ کو وہ پولینڈ جائیں گے۔
مشرقِ وسطیٰ امن عمل:
یورپ کے لیے روانگی سے قبل باراک اوباما نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان 1967ء کی حدود کے مطابق امن کے قیام کے مطالبے کا دفاع کیا۔ انہوں نے یہ مؤقف امریکہ میں یہودی نواز امریکن۔اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی سے خطاب میں دہرایا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا، ’سابق امریکی حکومتوں کے ساتھ ساتھ فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے طویل عرصے سے یہی بنیادی فریم ورک بنیاد رہا ہے۔‘
پاکستان میں ایبٹ آباد طرز کی کارروائی:
قبل ازیں ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان یا کسی بھی ملک میں کسی ہائی ویلیو ٹارگٹ کی موجودگی کا پتہ چلا تو وہ ایبٹ آباد طرز کی کارروائی کی اجازت دینے کے لیے تیار ہیں۔
ایک برطانوی نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کا تحفظ ان کا کام ہے۔
دہشت گرد گروہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو امریکی فورسز نے پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں خفیہ آپریشن کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ امریکہ نے پاکستان کو اس آپریشن کی پیشگی خبر نہیں دی تھی۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ