1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

آرمین لاشیٹ: سی ڈی یو کے امیدوار برائے چانسلر

24 ستمبر 2021

جرمنی کی سب سے گنجان آباد وفاقی ریاست نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے وزیر اعلیٰ الیکشن جیت کر اگلے چانسلر بن سکتے ہیں۔ اس وقت انہیں چھبیس ستمبر کے عام انتخابات میں کئی قسم کے سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/40kJH
Deutschland CDU-Chef Armin Laschet in Düsseldorf
تصویر: Marcel Kusch/REUTERS

انگیلا میرکل کے سیاست سے کنارہ کش ہونے کے اعلان کے بعد سے یہ عام تاثر تھا کہ نارتھ رائن قیسٹ فالیا کے وزیر اعلیٰ ملک کے اگلے چانسلر بن سکتے ہیں۔ یہ کئی لوگوں کا خیال بھی رہا ہے۔ لاشیٹ موجودہ جرمن پارلیمنٹ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو کے سربراہ ہیں۔ رائے عامہ کے جائزوں میں انہیں فی الوقت دوسری پوزیشن حاصل ہے۔

جرمن سیاسی جماعتیں دیگر ممالک کی سیاسی پارٹیوں کے آئیڈیاز کیسے نقل کرتی ہیں؟

آرمین لاشیٹ دباؤ کا شکار

ساٹھ سالہ جرمن سیاست دان کا تعلق ایک ایسے صوبے یا ریاست سے ہے، جہاں سے اب تک ملک کے آٹھ چانسلروں میں سے صرف ایک چانسلر کا تعلق تھا، جو چانسلر کے منصب پر براجمان ہو سکا۔

Union-Kanzlerkandidat Armin Laschet | Wahlplakat
جرمن شہروں میں انتخابی مہم میں سیاسی جماعتوں نے چانسلر کے امیدواروں کے بڑے بڑے اشتہار نصب کیے ہیںتصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture alliance

سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا کہ وسطِ جولائی میں ان کے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فالیا میں سیلاب نے قیامت برپا کر دی۔ اس سیلاب میں ناقص حکومتی عمل اور انتظامات نے ان کی مقبولیت کو بہت زیادہ کم کر دیا۔ اس سیلاب میں 180 انسان موت کے منہ میں چلے گئے تھے اور مالی نقصان بے بہا ہوا۔ تب سے آرمین لاشیٹ کو شدید سیاسی دباؤ کا سامنا ہے۔

اسی دوران سیلاب سے متاثرہ مقام کے دورے پر گئے ملکی صدر فرانک والٹر شٹائن مائر ایک متاثرہ مقام پر تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کر رہے تھے تو پیچھے کھڑے وزیر اعلیٰ لاشیٹ کچھ دوسرے افراد کے ساتھ کسی بات پر قہقہہ لگا رہے تھے۔ اس فوٹیج نے بھی ان کی مقبولیت میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کیا۔

کیا انالینا بیئربوک جرمنی کی اگلی انگیلا میرکل بن سکتی ہیں؟

میرکل کے با اعتماد رفیق

آرمین لاشیٹ کو رواں برس جنوری میں سی ڈی یو کی قیادت سونپی گئی تھی۔ مبصرین کا خیال تھا کہ انہیں یہ منصب انگیلا میرکل کی حمایت سے ملا۔ لاشیٹ ماضی کے قانون دان ہونے کے علاوہ سابق جرنلسٹ بھی ہیں۔

سن 2012 سے اب تک وہ ان پانچ سیاستدانوں میں شامل ہیں جو پارٹی کے نائب چیئرمین ہیں۔ انہیں سبکدوش ہونے والی چانسلر انگیلا میرکل کا ایک قریبی ساتھی اور بااعتماد رفیق بھی قرار دیا جاتا ہے۔

Deutschland NRW Armin Laschet Joachim Stamp
آرمین لاشیٹ اپنے رفقا کے ساتھ نارتھ رائن ویسٹ فالیا میں انتخابی مہم کے دورانتصویر: Bernd Thissen/dpa/picture-alliance

جرمنی کی ایک چوتھائی آبادی نارتھ رائن ویسٹ فالیا میں بستی ہے اور وہ اس وفاقی ریاست کے گزشتہ اٹھارہ ماہ سے وزیر اعلیٰ ہیں۔ میرکل کی طرح لاشیٹ بھی مرکزیت کے قائل ہیں کہ کامیابی کے لیے ایک مضبوط مرکزی حکومت ضروری ہے۔

لاشیٹ بمقابلہ زوئڈر

آرمین لاشیٹ کو سی ڈی یو کی قیادت اس وقت سونپی گئی جب انہوں نے باویریا کے مقبول سیاستدان مارکوس زوئڈر کو پارٹی الیکشن میں شکست دی تھی۔ زوئڈر کا تعلق جنوبی جرمن صوبے باویریا کی سیاسی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) سے ہے۔ یہ قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی سسٹر پارٹی قرار دی جاتی ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد باویریا کی سیاسی جماعت کا ملکی سیاست میں کلیدی کردار رہا ہے۔

جرمن الیکشن: سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار اولاف شولس، ایک عملیت پسند شخص

دوسری جانب مارکوس زوئڈر کا پروفائل ظاہر کرتا ہے کہ انہیں ایک جامع صفت اور مستقبل کی نبض پر ہاتھ رکھنے والے سیاستدان کے طور پران کے حامیوں کی جانب سے سامنے لایا گیا تھا۔ ان کے ناقدین ان کے پروفائل کے تناظر میں انہیں کسی حد تک 'موقع پرست‘ قرار دیتے ہیں۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ اس وقت بھی 54 سالہ زوئڈر رائے عامہ کے جائزوں میں چانسلر کے منصب کے لیے آرمین لاشیٹ پر بہت بڑی سبقت رکھتے ہیں۔ لاشیٹ کے حامی اپنے لیڈر کو 'فائٹر‘ قرار دیتے ہیں۔

Armin Laschet, Kanzlerkandidat der CDU
سیاسی مبصرین کہتے ہیں کہ اگر آرمین لاشیٹ کو چانسلر بننا ہے تو انہیں ملک کے قدامت پسند دھڑوں کو فعال کرنا ہوگاتصویر: DW

لاشیٹ اور گرین پارٹی

جرمن سیاسی مبصرین کا اتفاق ہے کہ اگر آرمین لاشیٹ کو چانسلر بننا ہے تو انہیں ملک کے قدامت پسند دھڑوں کو اپنے حلقے میں شامل کرنا ہوگا کیونکہ اس وقت ان دھڑوں میں مختلف معاملات پر برہمی غالب ہے۔ ان دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا بھی ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

اس صورت حال میں گرین پارٹی کا عروج بھی پریشان کن قرار دیا جا رہا ہے۔ اس وقت رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق گرین پارٹی نئی پارلیمنٹ میں دوسری بڑی سیاسی جماعت بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

گرین پارٹی اور لاشیٹ کے تعلقات پرانے ہیں۔ جب یہ پارٹی پہلی مرتبہ پارلیمنٹ میں داخل ہوئی تھی تو آرمین لاشیٹ نے سی ڈی یو اور گرین کے درمیان تعلقات استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس تناظر میں دیکھا جا رہا ہے کہ وہ اگلی حکومت میں گرینز کے ساتھ بات چیت آگے بڑھا سکتے ہیں۔

جرمن الیکشن: ماحولیاتی تحفظ کے کارکنوں کے احتجاج میں شدت

ایک مکمل یورپی لیڈر

آرمین لاشیٹ کے پاس سیاسی تجربہ کافی زیادہ ہے، بمقابلہ میرکل کے، جب وہ پہلی مرتبہ چانسلر بنی تھیں۔ وہ سیاسی طور پر مقامی سطح سے منتخب ہو کر یورپی پارلیمان تک پہنچ چکے ہیں۔

Union-Kanzlerkandidat Armin Laschet | Vitali Klitschko
لاشیٹ کا پروفائل چانسلر کے منصب کے لیے شاندار ہے لیکن انہیں ووٹرز کی رائے اپنے حق میں کرنے کی ضرورت ہےتصویر: Hauke-Christian Dittrich/dpa/picture alliance

ان کا بچپن بیلجیئم میں گزرا ہے اور اس تناظر میں انہیں ایک یورپی شخصیت قرار دیا جاتا ہے۔ ان کے خاندان کی جڑیں بھی بیلجیئم میں موجود ہیں۔ وہ فرانسیسی زبان بھی روانی سے بول سکتے ہیں۔ وہ بطور وزیر اعلیٰ نارتھ رائن ویسٹ فالیا سن 2019 میں امریکا کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔

ان کا مجموعی پروفائل چانسلر کے منصب کے لیے بہت شاندار ہے لیکن اس وقت انہیں ووٹرز کی رائے اپنے حق میں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے قدامت پسند حلقے کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی فعال کرنا ہے۔

یہ مضمون جرمن سے ترجمہ شدہ ہے۔

کرسٹوفر اشٹراک، رینا گولڈن بیرگ (ع ح/ ع آ)