1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران مخالفین نے صدر رئیسی کے خلاف امریکہ میں مقدمہ دائر کیا

21 ستمبر 2022

حکومت ایران کے مخالفین بشمول ایک مغربی ماہر تعلیم نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے خلاف نیویارک میں منگل کے روز ایک دیوانی مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا۔ رئیسی ان دنوں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے وہاں موجود ہیں۔

https://p.dw.com/p/4H8QI
Iran Ibrahim Raisi Vortrag in Teheran
تصویر: Tasnimnews

 ایران میں قومی یونین برائے جمہوریت (این یو ایف ڈی آئی) نامی ایک ایڈوکیسی گروپ کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سخت گیر صدرابراہیم رئیسی کے خلاف شکایت اس لیے درج کرائی گئی ہے کہ انہوں نے 1980 کی دہائی میں جج کی حیثیت سے ملک میں ہزاروں افراد کو موت کی سزا سنائی تھی۔

مینہٹن میں واقع امریکی وفاقی عدالت نے تاہم منگل کی شام تک اس مقدمے کا باضابطہ عوامی طور پر اعلان نہیں کیا تھا۔

’مجاہدین خلق‘ مزید دہشت گرد گروپ نہیں، امریکا

البانیا: ایرانی ’مجاہدین خلق‘ کے جنگجوؤں کی نئی پناہ گاہ

صدر ابراہیم رئیسی کے خلاف مقدمہ دائر کیے جانے کے حوالے سے اطلاع دینے کے لیے نیویارک میں منعقدہ پریس کانفرنس میں آسٹریلوی نژاد برطانوی ماہرتعلیم کائلی مور گلبرٹ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شرکت کی۔ کائلی کو جاسوسی کے الزام میں ستمبر 2018 سے نومبر 2020 تک قید میں رکھا گیا تھا، جس میں ایک سال قید تنہائی بھی شامل ہے۔ انہوں نے ایران جیل میں قید کے دوران سلاخوں کے پیچھے اپنی ایک تصویر بھی دکھائی۔

ایرانی صدر رئیسی کی امریکا پر شدید نکتہ چینی

ایران کے نئے صدر ابراہیم رئیسی سے ممکنہ توقعات

کائلی کا کہنا تھا،"مجھے مختلف قسم کے نفسیاتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور باقاعدگی سے ظالمانہ اور ذلت آمیز بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔"

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پر الزام ہے کہ ان کی نگرانی میں پانچ ہزار سے زائد سیاسی مخالفین کا قتل عام کیا گیا تھا
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پر الزام ہے کہ ان کی نگرانی میں پانچ ہزار سے زائد سیاسی مخالفین کا قتل عام کیا گیا تھاتصویر: Christoph Hardt/Geisler-Fotopress/picture alliance

'یہ انصاف کی جانب ایک قدم ہے'

ایک سابق قیدی نوید محبی کا کہنا تھا، "یہ قانونی چارہ جوئی انصاف کی جانب ایک قدم ہے اور متاثرین کو ان کا وقار دوبارہ دلانے میں مدد کرنے کی ایک کوشش ہے۔"

انہوں نے مزید کہا،"رئیسی نے اپنے ہم وطنوں کے ساتھ جو کچھ کیا میں نے اس کی بد ترین صورت دیکھی ہے۔"

اس مقدمے میں تشدد کے متاثرین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے امریکی قانون کے حرکت میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

این یو ایف ڈی آئی کے سیاسی ڈائریکٹر کیمرون خانسرینیا نے کہا، "اس کیس میں مدعی ایرانی منحرف، سابق ایرانی یرغمال اور سابق مغربی یرغمال، انصاف کی خاطر ایک قدم آگے بڑھانے کے لیے غیر معمولی انداز میں متحد ہو رہے ہیں۔"

خواتین کے حجاب کے لیے پابند کرنے والی 'اخلاقی پولیس‘ کی حراست میں ایرانی نوجوان خاتون مہسا امینی کی موت پر ہونے والے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ"ایران کی سڑکوں پر آج جو آوازیں سنائی دے رہی ہیں وہ ہماری چیخوں کی بازگشت ہے۔"

البانیہ میں مجاہدین خلق کا ہیڈکوارٹر
البانیہ میں مجاہدین خلق کا ہیڈکوارٹر تصویر: Siavosh Hosseini/NurPhoto/picture alliance

رئیسی کے خلاف امریکہ میں یہ پہلا کیس نہیں ہے

یہ درخواست امریکی سرزمین پر ابراہیم رئیسی کے خلاف پہلی درخواست نہیں ہے۔

اگست میں نیویارک میں ایک دیگر جلاوطن گروپ کی جانب سے دائر کیے گئے ایک دیوانی مقدمے میں امریکی حکام سے کہا گیا تھا کہ وہ ابراہیم رئیسی کے اقوام متحدہ میں خطاب کرنے سے قبل ان کے خلاف کارروائی کریں۔

اس درخواست کے مطابق، "ابراہیم رئیسی 1988 میں نام نہاد 'ڈیتھ کمیشن‘ کے رکن تھے۔ جس کے چار ججوں نے براہ راست ہزاروں پھانسیوں کے ساتھ ساتھ مسلح حزب اختلاف کی جماعت مجاہدین خلق  کے اراکین پر تشدد کا حکم دیا تھا۔"

گزشتہ برس اگست میں صدر منتخب ہونے والے ابراہیم رئیسی بدھ کے روز اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ قبل ازیں منگل کے روز انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے ملاقات کی۔

 ج ا/ ص ز (اے ایف پی)