1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں زیر حراست جرمن شہریوں کا ’اعتراف جرم‘: تہران کا دعویٰ

15 اکتوبر 2010

تہران میں ملکی دفتر استغاثہ کے مطابق ایران میں گزشتہ ہفتے ایک سزا یافتہ خاتون کے بیٹے کا غیر قانونی طور پر انٹرویو کرنے کے الزام میں گرفتار کئے گئے دونوں جرمن شہریوں نے اپنے ’جرم کا اعتراف‘ کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/PfAw
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ويسٹر ويلےتصویر: picture alliance/dpa

ایران کی سرکاری خبر ایجنسی اِرنا نے پبلک پروسیکیوٹر غلام حسین محسنی کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے آج جمعہ کو بتایا کہ ان دونوں جرمن باشندوں نے غیر قانونی جنسی تعلقات کے الزام میں سنگساری کے ذریعے موت کی سزا پانے والی ایرانی خاتون سکینہ محمدی آشتیانی کے بیٹے سے بلا اجازت انٹرویو کرنے کے سلسلے میں اپنے قصور وار ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق یہ دونوں جرمن شہری مبینہ طور پر بیرون ملک فعال ایران میں اسلامی انقلاب کے مخالفین کے ساتھ اشتراک عمل سے ایران آئے تھے اور وہ یہ انٹرویو کرنے کے لئے خاص طور پر تبریز گئے، حالانکہ انہوں نے اس کی اجازت بھی نہیں لی تھی۔

Sakineh Mohammadi Ashtiani
ایران میں سنگسار کرنے کی سزا پانے والی سکینہ محمدی آشتیانیتصویر: Privat

تہران میں سرکاری حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ دونوں غیر ملکی صحافیوں کی حثیت میں نہیں بلکہ عام سیاحوں کو جاری کئے جانے والے ویزے لے کر ایران آئے تھے اور پھر اپنے صحافی ہونے کا کوئی ثبوت پیش کئے بغیر انہوں نے آشتیانی کے خاندان سے رابطہ کر کے اس کے بیٹے کا انٹرویو کیا تھا، جو ایران میں مروجہ قوانین کی رو سے ایک جرم ہے۔

وفاقی جرمن وزیر خارجہ گیڈو ويسٹر ويلے نے اسی ہفتے یہ تصدیق کر دی تھی کہ ایران میں گرفتار کئے جانے والے یہ دونوں غیر ملکی جرمن شہری ہیں اور برلن حکومت ان کی جلد از جلد رہائی کے لئے ہرممکن کوششیں کر رہی ہے۔ اس موقع پر ویسٹر ویلے نے کہا تھا: ’’ہم ان دونوں جرمن باشندوں کو رہا کرا کے جلد ازجلد واپس جرمنی لانے کے لئے تمام ترسفارتی سطحوں پر کام کر رہے ہیں۔‘‘

سکینہ محمدی آشتیانی کو سال 2006 میں ایرانی شہر تبریز کی دو عدالتوں نے دو مختلف مقدمات میں سزائے موت سنائی تھی۔ اپنے شوہر کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں اس خاتون کو سنائی گئی پھانسی کی پہلی سزا 2007 میں کی گئی ایک اپیل پر 10 سالہ قید میں تبدیل کر دی گئی تھی۔ البتہ آشتیانی کو سنگسار کئے جانے کی دوسری سزا اسے اپنے شوہر کو قتل کرنے والے شخص کے ساتھ جنسی تعلقات کے باعث سنائی گئی تھی، جس پر عملدرآمد شدید بین الاقوامی احتجاج کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔

رپورٹ: سمن جعفری

ادارت: مقبول ملک