ایران میں پانی غائب، لوگ سراپا احتجاج، رپورٹ
16 جولائی 2021ایران میں گزشتہ رات اچانک شدید مظاہرے شروع ہو گئے، جب تیل کی دولت سے مالا مال جنوبی مغربی علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی۔ مقامیی لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ مقامات پر پانی غائب ہی ہو گیا۔
ایرانی اور سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل مظاہرین سڑکوں پر ٹائر جلائے اور شاہراہیں بلاک کر دیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان ویڈیوز کی حقیقی ہونے کے بارے میں تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ جب احتجاج کا سلسلہ شدید صورت اختیار کر گیا تو سکیورٹی فورسز نے کچھ مقامات پر مظاہرین کو منشتر کرنے کی کوشش بھی کی۔ اس دوران کچھ لوگوں نے فائرنگ کی آوازیں بھی سنیں۔
ایک علاقائی نیوز ویب سائٹ (عصر جنوب) پر نشر کی جانے والی ایک رپورٹ میں ایک مقامی شخص یہ کہتا دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ خبریں سرکاری ٹیلی وژن کو نشر کرنا چاہییں۔ ساتھ ہی انہوں نے مردہ بھینسوں کی تصاویر دکھائیں اور کہا کہ یہ جانور پانی نہ ملنے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے ہیں۔
رواں برس مئی میں توانائی کے وزیر نے خبردار کیا تھا کہ اس موسم گرما میں پانی کی قلت ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کو گزشتہ پچاس برس بعد پہلی مرتبہ شدید خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی ایران میں پانی کی قلت کی وجہ سے ملک کے متعدد علاقوں میں بجلی کی سپلائی بھی متاثر ہوئی تھی۔ شدید گرم موسم میں پانی اور بجلی سے محروم افراد نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا تھا اور ساتھ ہی آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا یے کہ اس دوران گرمی سے بے حال کچھ لوگوں نے آمریت مردہ باد اور خامنہ ای مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔
حالیہ ہفتوں میں ہی ایران کے اہم انرجی سیکٹر سے وابستہ ہزاروں افراد نے تنخواہوں میں اضافے اور ورکنگ حالات کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
امریکی پابندیوں اور اس پر کورونا وبا کے نتیجے میں ایران کی معیشت بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔ ایران مشرق وسطیٰ میں کووڈ انیس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ایران میں افراط زر کی شرح میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ بے روزگاری کی شرح بھی بلند ترین ہے۔
ان حالات میں کئی مزدور یہ دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ ان کی اجرتیں ادا نہیں کی جا رہی ہیں۔ دریں اثنا گزشتہ کچھ ماہ سے ملازم پیشہ اور پینشن لینے والے ریٹارئرڈ شہری ملک کی ابتر اقتصادی صورتحال پر سراپا احتجاج ہیں۔
ع ب/ ع ح (روئٹرز)