ایران کو جوہری ہتھیاروں سے دور کر دیا، اوباما
17 جنوری 2016اتوار کے روز صدر اوباما نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران سے پانچ امریکی شہریوں کی رہائی امریکا کے لیے ایک اچھا دن ہے، ’’یہ ایک اچھا دن ہے، کیوں کہ امریکی شہری رہا ہوکر اپنے اہل خانہ سے ملنے والے ہیں۔‘‘
امریکی صدر نے یہ بیان ایک ایسے موقع پر دیا ہے، جب جولائی 2015ء میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے پر گزشتہ روز باقاعدہ عمل درآمد کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ اس سے قبل بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ ایران نے جوہری معاہدے کے تحت اپنی جوہری سرگرمیوں کو محدود بنا دیا ہے۔
صدر اوباما نے تاہم واضح انداز میں کہا کہ امریکا اس جوہری معاہدے کی مسلسل نگرانی کرے گا، تاکہ تہران حکومت اس کی خلاف ورزی نہ کر سکے۔
صدر اوباما کے خطاب سے قبل امریکی محکمہ خزانہ نے ایرانی بلیسٹک میزائل پروگرام پر نئی امریکی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ ان پابندیوں کے تحت گیارہ افراد اور اداروں کو ایرانی میزائل پروگرام میں مدد کی بنیاد پر بلیک لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔
صدر اوباما نے کہا، ’’یہ ایک اچھا دن ہے کیوں کہ ہم نے ایک مرتبہ پھر دیکھا ہے کہ امریکا کی سفارتی طاقت کس قدر ہے۔ یہ چیزیں یاد دہانی ہیں کہ ہم اپنی طاقت اور فہم سے کس طرح دنیا کی قیادت کر سکتے ہیں۔‘‘
صدر اوباما نے مزید کہا، ’’جوہری ڈیل پر عمل درآمد کے آغاز اور امریکی شہریوں کی واپسی کی خوشی کے باوجود امریکا اور ایران کے درمیان گہرے اختلافات موجود ہیں۔‘‘