ایشیائی ارب پتیوں کی تعداد میں اضافہ
11 مارچ 2011دنیا کے ارب پتیوں کی تازہ فہرست میں پہلی بار یورپ کے مقابلے میں ایشیا میں ارب پتی زیادہ بتائے گئے ہیں۔ ایشیائی ارب پتی افراد میں خاص طور پر وہ چینی بھی شامل ہیں جو مائکرو ویو اون، کھیلوں کے ملبوسات، ادویات سازی کے علاوہ سینیٹری نیپکن تیار کرکے بیچ رہے ہیں۔
ان ارب پتی چینیوں میں نجی تعلیم کا ادارہ چلانے والے ایک شخص کے علاوہ دو افراد کاریں فروخت کرنے کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ جائداد کے کاروبار سے دولت کا انبار لگانا اب پرانے دور کی بات لگتی ہے۔ ایشیائی ارب پتیوں میں سے ایک بھارتی بھی ہے جو عمومی رہائش کی بلند ترین عمارت بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
فوربز میگزین کے مطابق ایشیائی ارب پتیوں میں چین کے مرکزی علاقوں میں ایک سو پندرہ ارب پتی رہتے ہیں۔ یہ امر دلچسپ ہے کہ چین کی آبادی بھی ایک ارب سے زائد ہے۔ فوربز کے مطابق اقتصادی ترقی کی وجہ سے جھکاؤ اب تجارت کے بجائے گھریلو استعمال کی اشیاء کی جانب منتقل ہو گیا ہے۔ بھارت کا مقام دوسرا ہے اور وہاں پچپن ارب پتی آباد ہیں۔
ہانگ کانگ میں قائم ایمپل فنانس گروپ کے تجزیہ نگار اور مینیجر ایلکس وونگ کا کہنا ہے کہ مال کی بے پناہ کھپت کی وجہ سے اگلے سالوں میں چین میں مزید ارب پتی ابھریں گے اور ان میں بیشتر کا تعلق متوسط خاندانوں سے ہو سکتا ہے۔ اس سے پہلے چینی اشیاء کی چین کے اندر کھپت کم تھی اور بیرونِ ملک بہت زیادہ تھی۔ اس پر امریکہ سمیت کئی ممالک نکتہ چیں تھے کہ چین نے اپنی کرنسی یوان کی قدر کو جان بوجھ کر کم درجے پر رکھا ہوا ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں چین کے اندر چینی مال کی کھپت میں بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گھریلو استعمال کی اشیاء کے عالمی انڈیکس کے مطابق اس وقت چین کے اندر کل عالمی پیداوار کی کھپت کا تناسب تقریباً ساڑھے پانچ فیصد ہے اور یہ اگلے نو سالوں میں بیس فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔
چین کی اقتصادیات میں روز افزوں اضافے کی وجہ سے چینی آٹو انڈسٹری بھی مسلسل وسعت کے عمل میں ہے۔ چین کے اندر دو افراد گاڑیوں کی فروخت سے ارب پتی بن گئے ہیں۔ ان میں ایک Pang Qinghua اور دوسرے ارب پتی Li Guoqiang ہیں۔ چین کے ایک اور ارب پتی Yu Minhong ہیں۔ ان کی کمپنی نے انگریزی زبان کے کورسز چین کے اندر متعارف کروا کر اربوں کی کمائی کی ہے۔
بھارت میں ہیرو ہونڈا کے مالکان برج موہن لال منج کے علاوہ لکشمی مٹل اور امبانی گروپ کے نام ارب پتیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ ایک ارب پتی منگل لودھا ممبئی میں ایک سو سترہ منزلہ رہائشی عمارت کی تعمیر میں مصروف ہیں۔ گزشتہ سال لودھا گروپ نے ممبئی میں ایک بڑا زمینی پلاٹ 987 ملین ڈالر میں خریدا تھا جو مارکیٹ کی قیمت سے دوگنی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شامل شمس