ایشیا کپ کا ڈرامائی فائنل، بھارت کا کامیاب دفاع
29 ستمبر 2018
ایشیا کپ کے فائنل میں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کی سخت مزاحمت کے باوجود بھارتی کرکٹ ٹیم نے اپنے ٹائٹل کا کامیاب دفاع کیا ہے۔ جمعے کے دن دبئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بنگلہ دیش نے پہلے کھیلتے ہوئے 48.3 اوورز میں 222 رنز بنائے اور اس کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔
جواب میں بھارتی بلے باز نے اگرچہ ابتدا میں عمدہ کارکردگی دکھائی لیکن کھیل کے آخری مراحل میں بنگلہ دیشی بولرز نے دفاع چیمپئن کو باندھ کر رکھ دیا۔ تاہم بھارت کی تجربہ کار کھلاڑیوں نے دباؤ کے باوجود ہوش برقرار رکھے اور کھیل کے آخری گیند پر سنگل بنا کر میچ جیت لیا۔
بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ ابتدا میں بنگلہ دیشی اوپنرز نے انتہائی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور یوں معلوم ہوتا تھا کہ غالباﹰ وہ بھارت کو جیت کے لیے ایک بڑا ہدف دے گی۔ اس وقت لٹن داس اور مہدی حسن نے بھارتی بولرز کو پریشان کر رکھا تھا۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں بیس اوورز میں 120 رنز بنا لیے تھے۔
تاہم مہدی حسن کے بتیس کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہونے کے بعد بھارتی بولرز نے عمدہ واپسی کی اور کسی کو جم کر کھیلنے نہ دیا۔ تاہم لٹن داس جب تک کریز پر رہے، بھارتی بولرز کے لیے ایک پریشانی بنی رہی۔ لٹن داس 121 کا انفرادی اسکور بنا کر اکتالیسویں اوور میں آؤٹ ہوئے تو اس وقت بنگلہ دیش کا مجموعی اسکور 188 ہو چکا تھا۔ تاہم لٹن داس کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم 48.3 اوورز میں ہی 222 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
بھارتی بلے بازوں نے اننگز کا آغاز بااعتماد انداز میں کیا اور بظاہر اس آسان ہدف کے تعاقب میں روہت شرما اور دنیس کارتھک اور ایم ایس دھونی نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔ لیکن آخر میں بنگلہ دیشی بولرز کی شاندار پرفارمنس کی وجہ سے میچ پھنس گیا۔ بھارتی بلے باز تب بھی پرسکون رہے اور جارحانہ انداز کے بجائے محتاط انداز سے اسکور آگے بڑھاتے رہے۔
اس دوران بھونیشور کمار کی اننگز اہم رہی جنہوں نے ایک مشکل وقت میں اکتیس گیندوں پر اکیس رنز بنا ڈالے۔ یوں بھارت یہ میچ تین وکٹوں سے جیت گیا۔ اس میچ میں شاندار سنچری بنانے والے بنگلہ دیشی بلے باز لٹن داس کو بہترین کھلاڑٰی قرار دیا گیا جبکہ مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھارتی بلے باز شیکھر دھون کے حصے میں آیا۔
ع ب / اا / خبر رساں ادارے