ایچ آئی وی کی تشخیص خود کریں، کٹ جلد دستیاب
8 جون 2018جرمن وزارت صحت کے مطابق اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر کوئی آسانی اور اپنی پرائیوسی برقرار رکھتے ہوئے اس خود تشخیصی کٹ کے ذریعے جلد از جلد یہ جان سکے کہ آیا وہ ایچ آئی وی سے متاثر ہے یا نہیں اور اسی کی بنیاد پر علاج کی جانب متوجہ ہوں۔
وزیر صحت ژینز شپان نے فنکے میڈیا گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ایچ آئی وی کی یہ خود تشخیصی کِٹ ایڈز کے خلاف جنگ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔‘‘ یہ کٹ ان افراد کی دسترس میں بھی ہو گی جو نہیں چاہتے کہ کوئی دوسرا ان میں اس بیماری کی تشخیص کرے۔
ایڈز کے پھیلاؤ کا سبب، بد نامی کا خوف
شپان کے اندازہ ہے کہ جرمنی میں ایچ آئی وی سے متاثر ایسے 13 ہزار کے قریب افراد موجود ہیں جو یہ جانتے ہی نہیں کہ انہیں مدافعتی نظام تباہ کرنے والی یہ بیماری لاحق ہے۔ جبکہ ایک اندازے کے مطابق جرمنی میں 88 ہزار افراد اس بیماری کے ساتھ جی رہے ہیں۔
اب تک جرمنی میں اس مرض کی تشخیص کے لیے جو طریقہ رائج ہے اس کے مطابق لوگوں کو اپنے خون کے نمونے ہسپتال، خون عطیہ کی سروس یا خصوصی مراکز کو دینا ہوتے ہیں۔ کئی لوگ اس بیماری کی چند وجوہات سے منسلک باتوں سے بچنے کے لیے اپنا ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث یہ بیماری اکثر ایڈز کا روپ دھار لیتی ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ یہ خود تشخیصی کٹ اسی برس کے آخر تک تک فروخت کے لیے پیش کر دی جائے گی۔
ع ف/ ا ب ا (خبر رساں ادارے)