ایڈز کا ٹیسٹ اب خود کیجیے
21 جون 2018جرمن شہر بوخم میں جنسی صحت اور ادویات کے مرکز (WIR) کے سربراہ نوربیرٹ بروکمیئر کے مطابق ایڈز کے لیے منظور کیا گیا خود تشخیصی ٹیسٹ نہایت آسان ہونے کے ساتھ ساتھ محفوظ بھی ہے۔ اس خود تشخیصی کِٹ کے لیے تقریباً تیرہ ہزار افراد کو طویل ریسرچ کا حصہ بنایا گیا تھا۔
علاج میں بہتری پیدا ہونے کے بعد ابھی بھی بے شمار لوگ ہیں جو اپنے کسی معالج یا ایس ٹی ڈی کلینک جا کر اپنا ٹیسٹ کروانے میں شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایسے افراد کسی مبینہ جنسی تعلق استوار کرنے پر خوف اور شرمندگی کا احساس رکھتے ہیں۔
نوربیرٹ بروکمیئر کا کہنا ہے کہ خود تشخیصی ٹیسٹ اتنا ہی قابلِ بھروسہ ہے جتنا کہ ہسپتال میں کوئی ڈاکٹر یہ ٹیسٹ کرتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب تک تمام تجزیے بھی اس طریقہٴ کار کو مثبت اور درست قرار دے رہے ہیں۔ بروکمیئر نے یہ بھی کہا کہ ہر کلینیکل ٹیسٹ میں غلطی کا شائبہ ہوتا ہے اور متعارف کرائے جانے والے ایڈز کے خود تشخیصی نظام کو بھی سو فیصد یقینی نہیں قرار دیا جا سکتا۔
جنسی صحت اور ادویات کے مرکز کے سربراہ کے مطابق ایک روزہ جنسی تعلق پیدا کرنے کے اگلے روز ایڈز ٹیسٹ خود کرنے کا نتیجہ منفی آئے گا کیونکہ ایسے فعل کے کم از کم چھ ہفتوں کے بعد ہی ایڈز کے ٹیسٹ کا نتیجہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب طبی ماہرین نے خود تشخیصی ٹیسٹ کو متعارف کرانے کو طبی ریسرچ میں ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔
عالمی ادارہٴ صحت نے ایڈز کے مرض کے حوالے سے بعض مقاصد کے حصول کی ڈیڈ لائن مقرر کر رکھی ہے۔ اس میں ایڈز کے پھیلاؤ میں کمی کو فوقیت حاصل ہے۔ اس حوالے سے عالمی ادارے کی کوشش ہے کہ ایڈز میں مبتلا افراد کو اس کا یقین ہونا ضروری ہے کہ وہ یہ مرض رکھتے ہیں۔ بروکمیئر کا اعتراف ہے کہ اس تناظر میں جرمنی میں بھی ایسے افراد کو علاج کی سہولت نہیں پہنچ پائی ہے لیکن نئے خود تشخیصی طریقے سے مقصد کا حصول ممکن ہو گا۔
گودرون ہائسے (عابد حسین)