ایک آزاد، دوسرا جرمن جہاز قزاقوں کے قبضے میں
29 دسمبر 2010مسلح صومالی قزاقوں نے آٹھ مئی کو عمان کی سمندری حدود سے Marida Marguerite نامی ایک کیمیکل ٹینکر کو اپنے قبضے میں کیا تھا۔ اس بحری جہاز میں بھارت کے انیس، بنگلہ دیش کے دو جبکہ یوکرائن کا ایک باشندہ سوار تھا۔ عملے کے تمام انیس افراد بخریت بتائے جا رہے ہیں۔
کینیا کے حکام نے کہا ہےکہ اس بحری جہاز کو آزاد کروانے کے لئے تاوان ادا کیا گیا ہے تاہم غیر جانبدار ذرائع سے ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ تاوان کی رقم پچپن لاکھ ڈالر کے قریب بتائی جاتی ہے۔ صومالی قزاقوں سے بحری جہاز آزاد کروانے کے لئے ادا کئے جانے والے تاوان پر نہ تو حکام کوئی تبصرہ کرتے ہیں اور نہ ہی جہازوں کی مالک کمپنیاں۔ تاہم مبصرین کے خیال میں قزاقوں کے قبضے سے بحری جہاز آزاد کروانے کے لئے تاوان دئے جانے کا عمل عام ہے۔
منگل کے دن اس جہاز کی واگزاری کے بعد حکام نے اعلان کیا ہے کہ صومالی قزاقوں نے ایک اور بحری جہاز عمان کے پانیوں سے اپنے قبضے میں کر لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ تیل کی مصنوعات سے لدا یہ بحری جہاز متحدہ عرب امارات سے یونان کی طرف روانہ تھا کہ منگل کی صبح صومالی قزاقوں نے اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس جرمن جہاز میں عملے کے آٹھ افراد سوار ہیں۔ ان میں سے سات کا تعلق فلپائن جبکہ ایک کا رومانیہ سے ہے۔
قزاقی کے خلاف سرگرم عمل یورپی یونین کی خصوصی ٹاسک فورس کے اعداد وشمار کے مطابق اس وقت کل پچیس بحری جہاز اور 587 یرغمالی صومالی قزاقوں کے قبضے میں ہیں۔ یورپی یونین کی خصوصی ٹاسک فورس کا سابقہ نام یورپی یونین نیول فورس ہے اور صومالی قزاقوں کے خلاف جاری آپریشن کا نام اٹلانٹا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین