ایک گرام سونے کے لیے زندگی خطرے میں ڈالنے والے افریقی مزدور
عوامی جمہوریہ کانگو میں سونے کی چھوٹے پیمانے پر کان کنی کو آمدنی کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ کچ دھات سے خالص سونے کی چمکدار اینٹ کارکنوں کے اپنی زندگیوں کو مشکل میں ڈالنے کے بعد حاصل ہوتی ہے۔
کمر توڑ دینے والا کام
زمین کے اندر ایک کان کن کانگو کے ایک دیہات میں ایک کان میں سے سونا حاصل کرنے کے لیے کچ دھات کو جمع کر رہا ہے۔ کان میں جانے والی ٹیم عموماﹰ بیگ اٹھانے اور کھدائی کرنے والے مزدوروں پر مشتمل ہوتی ہے۔ کان کن ہر روز کان کے اندر سرنگ میں چھ سے آٹھ گھنٹے کام کرتے ہیں۔
کچی دھات سے بھرے تھیلے اور ایک گرام سونا
ایک کان کن تنگ دہانے والی سرنگ کے ذریعے کان کے اندر جانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے جہاں اس کا ساتھی کچ دھات سے بھرے تھیلے اسے منتقل کرنے کے انتظار میں ہے۔ ایک گرام سونے کے حصول کے لیے دو سو کلو گرام کچ دھات کھودنی پڑتی ہے۔ زراعت کے بعد مشرقی عوامی جمہوریہ کانگو میں کان کنی ہی آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہے۔
ہر پھیرے پر تیس کلو وزن
مزدور کان سے سونا بنانے کے عمل کے لیے کچ دھات کے تھیلے اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ ہر پھیرے پر مزدور کو پانچ سو مقامی فرانک دیے جاتے ہیں جو صفر اعشاریہ تین پانچ ڈالر کے برابر ہیں۔ یہ ان کانوں میں کام کرنے والے سب سے کم اجرت یافتہ مزدور ہیں۔
نرم سونے کے ذرات
اس تصویر میں ایک شخص کو ایک چٹانی سِل کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھے کچ دھات کو توڑنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد کچ دھات کو دو چٹانوں کے درمیان ہاتھوں سے رگڑا جاتا ہے تاکہ سونے کے ذرات کو نرم کیا جا سکے۔
قیمتی مٹی
کان سے حاصل ہونے والی کچی دھات کو ایک شخص ایک جگہ جمع کیے پانی میں انڈیل رہا ہے۔ پانی میں شامل کیے گئے اس آمیزے کو اسپیشل ٹیمیں خرید لیتی ہیں۔
پہلی بِکری
ایک مقامی تاجر سونے کو پرکھ کر اندازہ لگا رہا ہے کہ اسے بیچنے والے کو اس سونے کی کیا قیمت لگائی جائے۔ متعدد کان کنوں کی کوشش ہوتی ہے کہ چھوٹی مقدار میں سونے کو مقامی بازار ہی میں بیچ دیا جائے۔
سونے کو خالص بنانا
ایک بڑا تاجر سونے کو نائٹرک ایسڈ کے ساتھ تیز آنچ پر گرم کر رہا ہے تاکہ ہر طرح کی کثافت کو ختم کیا جا سکے۔ بڑے تاجر مقامی تاجروں کی نسبت کہیں بڑی مقدار میں سونے کا کاروبار کرتے ہیں۔
بیش قیمت پوڈر
گرم کرنے کے بعد سونے کا وزن بجلی کے اسکیل پر کیا جاتا ہے۔ اس مرحلے تک پہنچتے پہنچتے سونا بانوے سے اٹھانوے فیصد تک خالص ہو چکا ہوتا ہے۔ سونے کا خالص پن اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ اسے کس مقام سے نکالا گیا۔
سرخ، گرم دولت
پگھلانے کے بعد سونے کو ایک دھاتی سلاخ میں ڈالا جاتا ہے۔ دہکتی ہوئی بھٹی میں سے نکال کر پگھلے ہوئے سونے کو دوبارہ گریفائٹ کی سلاخ میں ڈالتے ہیں تاکہ اسے ایک شکل دی جا سکے۔
ٹھنڈا ہونے کی مدت
سانچے میں ڈھلی ایک تازہ سونے کی ٹکیہ کو کارکن کام کرنے کی جگہ پر رکھ چھوڑتا ہے۔ اس سانچے سے اب بھی دھویں اٹھتا نظر آ رہا ہے۔
بکنے کے لیے تیار
چار اعشاریہ ایک چھ تین کلو گرام سونے کی حامل اس بار کی قیمت اس روز سونے کی عالمی قیمت کے حساب سے تقریباﹰ 167.056 ڈالر بنتی ہے۔ مشرقی عوامی جمہوریہ کانگو میں سونے کی سالانہ پیداوار قریب گیارہ ٹن ہے لیکن اس میں سے زیادہ تر سونا دوسرے ممالک میں اسمگل کر دیا جاتا ہے۔