ای سگریٹ ’پچانوے فیصد کم خطرناک‘
19 اگست 2015برطانوی محمکہ صحت کی ایک ایجنسی نے اپنی تازہ تحقیق کے نتائج جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکٹرانک سگریٹس (ای سگریٹس) کی تشہیر کی جانا چاہیے کیونکہ اس کی مدد سے عام سگریٹ پینے والوں کو تمباکو نوشی ترک کرنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے۔ ای سگریٹ ایک ایسا الیکٹرانک آلہ ہے، جس کی مدد سے نکوٹین والا دھواں سونگھا یا پیا جا سکتا ہے۔
پبلک ہیلتھ انگلینڈ سے وابستہ پروفیسر کیون فینٹون کہتے ہیں، ’’ای سگریٹ مکمل طور پر خطرات سے عاری نہیں ہیں لیکن جب اس کا عام سگریٹ سے موازنہ کیا جائے تو شواہد بتاتے ہیں کہ اس کے نقصانات انتہائی کم ہیں۔‘‘ اس تحقیقی ٹیم کے ممبر پروفیسر کیون کے بقول ای سگریٹ میں ایسے کیمیکل عناصر بہت کم ہیں، جو مختلف قسم کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
اس تحقیق کے مطابق ای سگریٹ دیگرعام سگریٹوں کے مقابلے میں پچانوے فیصد کم خطرناک ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ای سگریٹ کے سکینڈ ہینڈ سموکنگ کے خطرات بھی انتہائی کم ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق ای سگریٹوں کی مدد سے تمباکو نوشی کو خیرباد کہنا آسان ہو جاتا ہے۔ محققین نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دے دیا ہے کہ ای سگریٹ دراصل تمباکو نوشی کی طرف جانے کا پہلا قدم ثابت ہو سکتے ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ ای سگریٹ کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ کچھ طبّی ماہرین کے مطابق یہ قبل از وقت ہو گا کہ ہم ان الیکٹرانگ سگریٹوں کی تشہیر کریں، اس لیے کئی ممالک ای سگریٹس کے حوالے سے سخت ضوابط متعارف کرانے کے حق میں ہیں۔ برطانیہ اور امریکا میں بالخصوص میڈیا میں ایسی مہمیں چل رہی ہیں، جن میں بتایا جاتا ہے کہ ای سگریٹ اتنے ہی نقصان دہ ہیں، جتنا کہ عام سگریٹ ہیں۔
اس تحقیق کے شامل کے گئے اعداد وشمار کے مطابق برطانیہ میں 2.6 ملین بالغ ایسے افراد ای سگریٹ کا استعمال کرتے ہیں، جو ماضی میں عام سگریٹ پیتے تھے۔ ان افراد کی کوشش ہے کہ وہ تمباکو نوشی کی عادت چھوڑ دیں۔ بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں صرف دو فیصد جوان افراد ای سگریٹوں کے باقاعدہ صارف ہیں۔
برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ ایجنسی کے مطابق تمباکو نوشی برطانیہ میں سالانہ بنیادوں پر 80 ہزار اموات کی وجہ ہے۔ برطانیہ میں ہر پانچ میں سے تقریباﹰ ایک بالغ تمباکو نوش ہے۔ پروفیسرکیون کہتے ہیں، ’’تمباکو نوشی برطانیہ میں ہلاکتوں کی ایک سب سے بڑی وجہ ہے۔ بہترین تو یہ ہو گا کہ اس عادت کو ہمیشہ کے لیے ترک کر دیا جائے۔‘‘
ادھر امریکا میں گزشتہ ہفتے ہی جاری کردہ ایک نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق جو نوجوان ای سگریٹ استعمال کرتے ہیں، ان میں اس بات کے امکانات زیادہ پائے جاتے ہیں کہ وہ عام سگریٹ پینا شروع کر سکتے ہیں۔