بائے بائے باراک اوباما
امریکی صدر کی حیثیت سے جرمنی میں اپنے آخری پڑاؤ برلن سے باراک اوباما کا جرمن چانسلر میرکل کو الوداعی سلام۔ دیکھیے صدر اوباما کی جرمنی سے جڑی ماضی کی چند خوشگوار یادوں کی جھلکیاں
نومبر سن 2016: خاموش آمد
اوباما’ ائر فورس ون ‘ طیارے سے براہِ راست برلن میں ہوٹل آڈالن پہنچے ۔ الوادعی دورے کے آغاز پر اُنہوں نےجرمن چانسلر میرکل سے رات کے کھانے پر موجودہ عالمی سیاسی صورتِ حال پر گفتگو بھی کی۔ دونوں عالمی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کی نوعیت نجی رہی۔
اپریل سن 2016: اوباما چانسلر میرکل کے مداح
مہاجرین کے بحران پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے طرزِ عمل سے باراک اوباما بہت متاثر تھے۔ اوباما نے میرکل کو اِس حوالے سے رول ماڈل قرار دیا۔ ہنوفر میلے میں ایک جذباتی تقریر کے دوران اوباما نے یورپی باشندوں کو مخاطب کر کے کہا ’’ میرکل نے ہمیں یاد دلایا ہے کہ جب انسانوں کو ہماری ضرورت ہو تو ہمیں منہ نہیں موڑنا چاہیے۔ ‘‘
جون سن 2015، جرمن مہمان نوازی کی کیا بات ہے
ایلماؤ کے شاندار محل میں بنے ہوٹل میں جی سیون اجلاس کے صبح کے سیشن سے پہلے امریکی صدر باراک اوباما خورد و نوش کے خالص باویرین انداز میں کیے گئے اہتمام سے خوب لطف اندوز ہوئے۔
جون سن 2013: دوستوں کے پاس خوش آمدید
جب آپ دوستوں میں ہوں تو پھر تکلفات میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ صدر اوباما نے بھی اسی لیے برلن میں برانڈن بُرگ گیٹ پر بے تکلفانہ انداز میں اپنی جیکٹ اتاری اور تقریر کو جاری رکھا۔ اوباما کو طویل عرصے سے یہاں آنے کی تمنا تھی۔
جون سن 2009: اداسی کے کچھ لمحات
واشنگٹن سے آئے جرمنی کے مہمان اوباما کے لیے ’بُوخن والڈ‘ کے اذیّتی کیمپ کا دورہ بے حد رقّت انگیز تھا۔ اذیّتی کیمپ کے ماحول کی گرفت میں آئے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا، ’’ یہاں آج بھی خوف کی ویسی ہی فضا ہے جو پہلے تھی۔ ‘‘
اپریل سن 2009: دلکش اور شاندار آمد
اوباما نے جرمن چانسلر کے ساتھ پریس کانفرنس کے بعد جرمن زبان میں شکریے کے الفاظ کہے۔ بعد ازاں انگریزی میں اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا ، ’’ بد قسمتی سے میری جرمن اتنی اچھی نہیں جتنی چانسلر میرکل کی۔‘‘ امریکی صدر کی اِس بات پر میرکل مُسکرا دِیں۔
جولائی سن 2008: پاپ اسٹار باراک اوباما
امریکا میں انتخابی مہم کے عرصے میں اوباما امریکی سینیٹر کی حیثیت سے برلن آئے تھے۔ دو لاکھ کے قریب افراد نے اُن کا ایک پاپ اسٹار کی طرح استقبال کیا۔ اُس روز میرکل نے باراک اوباما کو برانڈن بُرگ گیٹ پر لوگوں سے خطاب کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔