بالی ووڈ کے آئیفا ایوارڈزکی تقریب ٹورنٹو میں
24 جون 2011آئیفا ایوارڈز کا انعقاد پہلی بار شمالی امریکہ میں کیا گیا ہے۔ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں بالی ووڈ کی فلموں کے لیے آئیفا ایوارڈز کی تین روزہ تقریبات کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس تقریب میں درجنوں بھارتی اداکار شریک ہیں۔ ان میں خاص طور پر شاہ رخ خان، پریانکا چوپڑا، انیل کپور، دیا مرزا، اورشلپا شیٹھی کے نام نمایاں ہیں۔
تقریب کے لیے وسطی کینیڈا کے صوبے انٹاریو کے مرکزی شہر ٹورنٹو کا انتخاب گزشتہ سال کیا گیا تھا۔ اس انتخاب میں ٹورنٹو نے امریکی شہر لاس ویگاس کو مات دی تھی۔ ایوارڈز کی تقریب میں آسٹریلوی شہر میلبورن کا ایک وفد بھی شریک ہے اور ان کی خواہش ہے کہ اگلے سال کی تقریب کی میزبانی میلبورن کرے۔
اونٹاریو صوبے میں چھ لاکھ بھارتی لوگ آباد ہیں۔ آئیفا ایوارڈز کی تقریب میں اونٹاریو کے وزیر اعلیٰ ڈالٹن میک گوئنٹی بھی خطاب کریں گے۔ وہ اس تقریب کے میزبان بھی ہیں۔ ایوارڈز کے لیے شیڈیول تقریبات میں لیجنڈری مائیکل جیکسن کی رحلت کی دوسری برسی کے موقع پر جمعہ کے روز خصوصی یادگاری تقریب میں جازمین جیکسن اپنے فن کا مظاہرہ کریں گی۔
ایوارڈز کی تقریب میں بائیس ہزار مہمانوں کی آمد متوقع ہے اور سات سو ملین ناظرین اس تقریب کو براہ راست ٹیلی وژن پر دیکھ سکیں گے۔ منتظمین کی جانب سے آئیفا ایوارڈز کی تقریب میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ ایوارڈز کی تقریب اتوار کے روز شیڈیول ہے۔ دبنگ، ونس اپان اے ٹائم ان ممبئی، عشقیہ، بینڈ باجا بارات اور راج نیتی نامی فلموں کے درمیان ایوارڈز کے حصول کا سخت مقابلہ ہے۔
عموماً ایوارڈز کی تقریبات میں مہمانوں کے لیے ریڈ کارپٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے لیکن آئیفا ایوارڈز نے گرین کارپٹ کی منفرد اختراع متعارف کروائی ہے۔ اس طرح سینکڑوں بھارتی شائقین گرین کارپٹ پر اپنے پسندیدہ اداکاروں کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بےتاب بتائے جاتے ہیں۔
آئیفا ایوارڈز کی ابتدا سن 2000 میں لندن کے میلینئم ڈوم سے ہوئی تھی۔ اس طرح یہ ترتیب کے اعتبار سے بارہویں تقریب ہے۔ اب تک دنیا کے مختلف گیارہ شہروں میں ان ایوارڈز کی تقریبات کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ سال سری لنکا کے شہرکولمبو کو میزبانی ملی تھی۔ اب تک جن شہروں میں آئیفا ایوارڈز کی تقریب منعقد ہو چکی ہیں ان میں لندن سمیت میکاؤ، بینکاک، دبئی، ایمسٹرڈیم اور جوہانسبرگ کے نام نمایاں ہیں۔ ان ایوارڈز کے مختلف شہروں میں انعقاد سے ہندی فلم انڈسٹری کو دنیا بھر میں متعارف کروانے کے علاوہ فلموں کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش کے حوالے سے یہ ایک اہم اقتصادی سرگرمی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ