بحیرہ روم میں آپریشنز، انیس سو مہاجرین کو بچا لیا گیا
27 مئی 2016خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے اطالوی ساحلی محافظوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ستائیس مئی بروز جمعہ بحیرہ روم کے سمندری علاقے سے مزید انیس سو مہاجرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ یہ مہاجرین شمالی افریقی ملک لیبیا سے اٹلی پہنچنے کی کوشش میں تھے۔
اٹلی کے کوسٹ گارڈز کے مطابق جمعے کے دن مجموعی طور پر سترہ امدادی مشن مکمل کیے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران بحری فوج کے جہازوں نے ان مہاجرین کو محفوظ مقامات پر پہنچایا۔
اطالوی ساحلی محافظوں کے ترجمان نے ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایک اور امدادی مشن بھی جاری تھا، جس کے تحت مہاجرین سے بھری ایک اور کشتی میں سوار افراد کو ریسکیو کیا جا رہا تھا۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوران بحیرہ روم کے پانیوں میں سفر کے دوران بچائے جانے والے کل مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد اب تک بارہ ہزار ہو چکی ہے۔
حکام نے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ موسم سرما کے بعد جب موسم معتدل ہو گا تو شمالی افریقہ سے سمندری راستے سے یورپ پہنچنے کی کوششیں کرنے والے افراد کی تعداد زیادہ ہو جائے گی۔
یورپی یونین نے ان مہاجرین کو یورپ پہنچنے سے روکنے کی خاطر انسانوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائی بھی شروع کر رکھی ہے لیکن بحیرہ روم کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے افراد کی تعداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہو رہی۔
بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق رواں ہفتے اٹلی کے ساحلی علاقوں تک پہنچنے میں کامیاب ہونے والے ان مہاجرین کی مجموعی تعداد سولہ سو اکتالیس تک پہنچ گئی ہے۔
جمعرات کے دن بحیرہ روم میں ایک کشتی کو حادثہ بھی پیش آ گیا تھا، جس کی وجہ سے بیس مہاجرین کی ہلاکت کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔ اسی امدادی کارروائی میں چھیانوے افراد کو بچا بھی لیا گیا تھا۔