1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بدامنی میں مغرب کا ہاتھ ہے :ایران کا الزام

24 جون 2009

ایرانی وزیر داخلہ صادق محصولی نے اپنے ایک حالیہ بیان میں امریکی خفیہ ادارے کے علاوہ برطانیہ اور اسرائیل کو ملک میں بدامنی پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/IaWF
ایرانی عوام کی بڑی تعداد مظاہروں میں شریک ہےتصویر: AP

ایران میں صدارتی الیکشن کے بعد سے ہونے والے مظاہروں میں اپوزیشن کے ہزارہا پُرجوش حامیوں نے شرکت کی اور اِس دوران 17 افراد ہلاک ہوئے۔ ایرانی حکومت اس ساری صورتحال کا ذمہ دار مغربی ممالک کو ٹھہرا رہی ہے۔ اس حوالے سے ایک ایرانی ٹی وی چینل سے انٹرویو میں ایرانی وزیر داخلہ صادق محصولی نے کہا : ’’ملک میں فساد پھیلانے والوں میں سے اکثر کا رابطہ امریکہ یا اس کی خفیہ ایجنسی CIA سے ہے۔‘‘

اُدھر ایران امریکہ تعلقات پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا: ’’ایرانی حکومت کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ملک میں سراسر عوام کی طرف سے ظاہر کئے جانے والے اختلافِ رائے کے حوالے سے اُس کا طرزِ عمل نہ صرف ایران کے مستقبل پر اثرانداز ہوگا بلکہ دوسرے ممالک کے ساتھ اُس کے تعلقات پر بھی۔‘‘

ایران میں جاری کشمکش پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا : ’’امریکہ اور عالمی برادری گذرے کچھ دنوں سے ایران کی دھمکیوں، مار پیٹ اور گرفتاریوں کے واقعات پر شدید حیرت اور غصے میں ہیں۔ اور میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔‘‘

ایرانی حکومت موجودہ حالات کی ذمہ دار برطانیہ اور اسرائیل کو بھی ٹھہرا رہی ہے۔

مغربی ممالک کے خلاف ایران کے بیانات کے ردعمل میں برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن کے ترجمان نے کہا : ’’حکومت حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔ ایران کا اپنے داخلی معاملات کی بنا پر برطانیہ اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کا فیصلہ بہت ہی افسوسناک ہے اور بے بنیاد ہے۔‘‘

دریں اثناء اسی ہفتے ایرانی حکومت نےبرطانیہ کے دو سفارتکاروں کو ملک سے نکالا تھا، جس کے جواب میں برطانیہ نے بھی دو ایرانی سفارتکاروں کو ملک سے نکل جانے کی ہدایات کی تھیں۔

ملک کی نازُک داخلی صورتحال کے پیش نظر ایران کے قدامت پسند صدارتی امیدوار محسن رضائی نے صدارتی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف مجلس شوریٰ میں دائر اپنی اپیل واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ رضائی نے اپیل کی واپسی کے حوالے سے مجلس شوریٰ کو دئے گئے ایک خط میں کہا : ’’ایران کی سیاسی، سماجی اور سلامتی کی صورتحال ایک بہت ہی نازک اور فیصلہ کن موڑ پر ہے اور یہ الیکشن سے زیادہ اہم ہے۔‘‘

جہاں ایک طرف ایران میں حزب اختلاف کے رہنما میر حسین موسوی اپنے حامیوں سےمظاہرے جاری رکھنے کا کہہ رہے ہیں تو دوسری جانب ایرانی حکومت مظاہرین کے خلاف اپنا سخت رویہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایرانی حکومت نے اب تک موسوی کے حامی 25 صحافیوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ سینکڑوں مظاہرین بھی حکومت کی حراست میں ہیں۔

رپورٹ : میراجمال

ادارت : امجد علی